لیڈز (زاہدانور مرزا) 12سالہ دو کمسن لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے رادھرم کے ٹیکسی ڈرائیور کو جیل کی سزا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق43سالہ آدم علی اس سال کے آغاز میں عصمت دری کے تین اور جنسی زیادتی کے تین الزامات کا مجرم پایا گیا اوراسے شفیلڈ کراؤن کورٹ کی جانب سے 13سال جیل کی سزا سنائی گئی ،ملزم نے 12اور 13سال کی لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ آدم علی کو اپریل 2023میں الگ الگ جنسی جرم میں 11سال کی سزا کاٹنے کے بعد جیل سے رہا کیا گیا تھا لیکن صرف ایک ماہ بعد ہی اسے نیشنل کرائم ایجنسی کے افسران نے مزید جرائم کے سلسلے میں گرفتار کر لیا۔ پولیس افسران کو ذرائع سے اطلاع ملی تھی کہ ملزم پاکستان کا سفر کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ آدم علی جو جرم کرنے کے وقت رضوان رزاق کے نام سے جانا جاتا تھا، نے 2002اور 2004کے درمیان جنسی حملے کئے آدم علی کے متاثرین کی عمر اب30کی دہائی میں ہے، یہ بتانے سے خوفزدہ تھے کہ اس نے اس وقت ان کے ساتھ کیا، کیا لیکن انہوں نے بہادری سے بات کی۔ نیشنل کرائم ایجنسی کے افسران نے ان کی شناخت کی اور ان سے رابطہ کیا،ایک متاثرہ لڑکی صرف 12سال کی تھی جب اس کے ایک دوست نے اس کاآدم علی سے تعارف کرایا۔ آدم علی معمول کے مطابق لڑکی کو براملے اپنے گھر لے گیا جہاں اس نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور اس کی عصمت دری کی۔اس نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر دوسرے شکار کو تیار کیا جو 13سال کی لڑکی تھی، اسے کئی مہینوں شراب اور منشیات پلاتا رہا ،آدم علی نے لڑکی کو گھر لے جانے کی پیشکش کی اور سفر کے دوران اس کی عصمت دری کی۔ سزا سنائے جانے کے بعد نیشنل کرائم ایجنسی کے سینئر تفتیشی افسر سٹورٹ کوب نے کہا کہ میں ایک بار پھر اس معاملے میں متاثرین کو خراج تحسین پیش کرنا چاہوں گا جنہوں نے آگے آکر اپنی کہانیاں سنانے میں بے پناہ ہمت کا مظاہرہ کیا۔