پشاور(جنگ نیوز)خیبرپختونخوا حکومت نے نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات میں کمی لانے اور بچوں کو بروقت ایمرجنسی علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں چلڈرن ایمرجنسی رومز اور ٹیلی میڈیسن سیٹلائٹ سنٹرز قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے ۔ یہ فیصلہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکی زیر صدارت محکمہ صحت کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ صوبائی وزیر صحت سید قاسم علی شاہ، وزیر اعلی کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی سید امتیاز حسین شاہ ، سیکرٹری صحت عدیل شاہ کے علاؤہ نجی تنظیم چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس کو ایمرجنسی رومز اور ٹیلی میڈیسن سٹیلائٹ سنٹر کے قیام کیلئے مجوزہ پروگرام کے بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ایمرجنسی رومز اور ٹیلی میڈیسن سنٹرز کے قیام کا مقصد بچوں کی بڑھتی ہوئی شرح اموات میں خاطر خواہ کمی لانا ہے۔مجوزہ پروگرام کے تحت صوبے میں اسٹیٹ آف دی آرٹ 9 ایمرجنسی رومز اور 100 ٹیلی میڈیسن سیٹلائٹ سنٹرز قائم کیے جائیں گے جن سے لوگوں کو علاج معالجے کی سہولیات ان کے گھر کی دہلیز پر فراہم ہونگی۔ مزید بتایا گیا کہ یہ ایمرجنسی رومز اور سیٹلائٹ سنٹرز صوبے کے سرکاری تدریسی اور ثانوی ہسپتالوں میں قائم کئے جائیں گے جن میں 24 گھنٹے ڈاکٹر اور دیگر تربیت یافتہ عملہ موجود ہوگا۔اجلاس میں ایمرجنسی رومز اور ٹیلی میڈیسن سنٹرز کے قیام کے لئے محکمہ صحت اور نجی تنظیم چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے درمیان معاہدے کا اصولی فیصلہ کیاگیا ہے جبکہ معاملہ حتمی منظوری کیلئے صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے مذکورہ پروگرام کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ہوم ورک جلد مکمل کرکے کابینہ کی حتمی منظوری کیلئے پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ انہوں نے صحت کے شعبے میں اصلاحات اور علاج معالجے کی بہتر سہولیات کی فراہمی کو اپنی حکومت کی ترجیحات کا اہم جز قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانے کی نہ صرف حوصلہ افزائی کرے گی بلکہ اس سلسلے میں تمام درکار وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔