متحدہ عرب امارات کے شہر ابوظبی میں پہلا الّوؤں کا کیفے کھل گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق بومہ کیفے میں 9 الّو موجود ہیں جہاں لوگ ان کے بارے میں جان سکتے ہیں اور انہیں 70 درہم (تقریباً 5300 روپے) دے کر چھو بھی سکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کیفے میں الّوؤں کا خیال ماہر ٹرینرز رکھتے ہیں پھر بھی انٹرنیٹ صارفین کو یہ کیفے پسند نہیں آیا اور لوگ اسے جانوروں پر ظلم قرار دے رہے ہیں۔
اس کیفے کے مالک محمد الشہی کا کہنا ہے کہ الّوؤں کا خیال اور دیکھ بھال اس کیفے کی اولین ترجیح ہے، یہ جگہ روز دوپہر 2 بجے کھلتی ہے، الّو ساری رات اور ساری صبح کافی آرام کرتے ہیں اور یہ جگہ بند ہوتے وقت انہیں آزادانہ طور پر گھومنے پھرنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہاں موجود کچھ الّو جنگل میں نہیں رہ سکتے، یہ خیال جاپانی کیفے سے متاثر تھا اور ہم نے اسے اس انداز میں آگے بڑھایا ہے جو مشرق وسطیٰ کے معاشرے کو مطمئن کرے۔
دوسری جانب اس کیفے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد اسے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ یہ جانوروں کے ساتھ ظلم ہے، یہ پرندے زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں، کیا ہم جانوروں کو تفریح اور پیسے کے لیے استعمال کرنا بند کر سکتے ہیں؟