• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوجوانوں میں تیزی سے بڑھتی خون کی کمی کی بڑی وجہ سامنے آ گئی

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

’اینیمیا ‘ یعنی کہ جسم میں آئرن کی کمی کے باعث خون کی کمی کی شکایت ہو جاتی ہے، اس صورتحال میں خون میں موجود لال خلیے کم ہونے کے سبب صحت گرنے لگتی ہے جس سے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

امریکی ماہرینِ غذائیت کے مطابق خون میں آئرن کی کمی، ہیموگلوبن (ریڈ بلڈ سیلز) کی کمی کی وجہ سے پیش آ تی ہے، پروٹین پر مشتمل ہیموگلوبن جسم کے پٹھوں میں آکسیجن پہنچانے کا کام کرتا ہے۔

جسم میں وٹامنز اور منرلز کی کمی بھی آئرن کی کمی کا سبب بنتے ہیں۔

ہیموگلوبن بنانے کے لیے انسانی جسم کو آئرن کی اشد ضرورت ہوتی ہے، اس کی کمی کے باعث جسم میں آکسیجن کی فراہمی متاثر ہوتی ہے جس سے کئی مسائل جنم لے سکتے ہیں۔

آئرن کی کمی کی علامات:

اکثر افراد کو معلوم نہیں ہوتا کے ان میں آئرن کی کمی ہے ، آئرن کی علامات کو اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے جس کے بعدنقصانات سامنے آتے ہیں۔

آئرن کی کمی کے سبب کمزوری، جسم میں درد، چہرے کا رنگ اُڑ جانا، سانس کا پھولنا، چکر آنا، ہاتھوں اور پاوؤں میں سنسناہٹ محسوس ہونا، زبان میں درد یا سوجن کا آجانا، پاؤں اور ہاتھوں کا ٹھنڈا رہنا، ناخنوں کا ٹوٹنا، سر میں درد کی شکایت رہنا، بار بار بھوک لگنا، کھانا کھانے کے بجائے مٹی، برف یا کچے اناج کھانے کا دل چاہنا ۔

آئرن کی کمی کی وجوہات:

امیریکن سوسائٹی آف ہیماٹولوجی کے مطابق خون میں آئرن کی کمی کی سب سے بڑی وجہ غذا کا بہت کم استعمال کرنا، اپنی غذا میں گوشت، انڈے اور ہرے پتے والی سبزیوں کا استعما ل نہ کرنا، خاتون کا حمل سے ہونا، معدے کی صحت کا خراب ہونا اور آنتوں کا صحت مند نہ ہونا بھی شامل ہے، ان بیماریوں میں چاہے آئرن کا مناسب استعمال کیا جائے تو بھی آئرن ہضم نہیں ہوتا اور نہ ہی خون میں شامل ہوتا ہے۔

خون میں آئرن کی کمی اور خواتین بمقابلہ مرد

مردوں کے مقابلے میں خواتین میں آئرن کی کمی کی شکایت زیادہ پائی جاتی ہے جسے زیادہ تر ڈاکٹر آئرن سپلیمنٹس تجویز کر کے اس کمی کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ماہرین کی جانب سے آج کل کی نوجوان نسل میں خون کی کمی کی بڑی وجہ غیر معیاری غذا اور بازاری کھانے یعنی کہ پروسیسڈ شدہ فاسٹ فوڈ اور ریڈی میڈ کھانوں کو قرار دیا جا رہا ہے۔

آئرن کی کمی کا علاج کیا ہے ؟

ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ خون میں ریڈ بلڈ سیلز کو مناسب مقدار میں رکھنے کے لیے پھل جیسے کہ مالٹے، انگور، چکوترے، اسٹرابیریز، کیوی، امرود، انناس، خربوزہ، کیلا، پپیتا اور آم کا استعمال کرنا چاہیے۔

سبزیوں میں بروکولی، لال اور ہری شملہ مرچ، پھول گوبھی ، ٹماٹر اور ہرے پتے والی سبزیوں کا استعمال بڑ ھا دیں۔

اسی طرح باہر کے کھانے کے بجائے گھر میں بھیڑ، مرغی اور گائے کے گوشت سے بنے ہوئے کھانوں کا استعمال کیا جائے۔

 غذا میں پھلیاں، کدو اور اس کے بیج، کشمش و دیگر خشک میوہ جات، انڈے، مچھلی اور دلیے کا استعمال زیادہ سے زیادہ کرنا چاہیے۔

وٹامن سی سے بھر پور غذائیں بھی خون بنانے میں مدد دیتی ہیں۔

صحت سے مزید