• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کس آئی پی پیز کو کتنی کیپسٹی پیمنٹ کی گئی؟ تفصیلات منظرعام پرآگئیں

کراچی (این این آئی) کیپسٹی پیمنٹ کا جن قابو سے باہر ہوگیا، گزشتہ سال آئی پی پیز سے 1198ارب روپے کی بجلی کی خریداری کی گئی مگر 3127ارب کی ادائیگیاں کی گئیں، ایک سال میں آئی پی پیز کو بجلی خریدے بغیر 1929ارب روپے کی کیپسٹی پیمنٹ کی گئی، پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی 9ماہ میں83ارب روپے کیپسٹی پیمنٹ لے اڑی۔ حکومت کی جانب سے آئی پی پیزکو کی جانے والی کیپسٹی پیمنٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ دستاویز کے مطابق زیرو فیصد پلانٹ فیکٹر والے پلانٹس میں حبکو، کیپکو، ایچ سی پی سی شامل ہیں، چار فیصد پلانٹ فیکٹر رکھنے والے ایک پلانٹ کو 7 ارب روپے سے زائد کی ادائیگی کی گئی، آٹھ فیصد پیداوار والے نندی پور پلانٹ کو 15 ارب روپے کی کیپسٹی پیمنٹ ادا کی گئی۔کیپسٹی سے 25 فیصد کم بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کو 568 ارب روپے کیپسٹی پیمنٹ کی گئی، 25 فیصد سے 83 فیصد تک بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کو 1314 ارب روپے کی کیپسٹی پیمنٹ کی گئی۔ دستاویز کے مطابق گزشتہ مالی سال 106 آئی پی پیز کو ایک ہزار 874 ارب روپے کی کیپسٹی پیمنٹ کی گئی، تھرل کول بلاک ایک پاورجنریشن کو 9 ماہ میں 128 ارب روپے کیپسٹی کی مد میں ادا کیے گئے۔ چائنا پاور حب جنریشن کمپنی 9ماہ میں 103 ارب روپے کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں لے اڑی اور کمپنی نے 5 ماہ سے کوئی بجلی پیدا نہیں کی جبکہ 4ماہ پیداوار 18فیصد تک رہی۔ ہوانینگ شانڈنگ روئی انرجی کو 9 ماہ میں 95 ارب روپے کی کیپسٹی پیمنٹ کی گئی۔ پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی 9 ماہ میں 83 ارب روپے کیپسٹی پیمنٹ لے اڑی۔ پنجاب تھرمل پاور پرائیویٹ کمپنی بھی 26 ارب روپے کی کیپسٹی پیمنٹ کی حقدار ٹھہری جبکہ واپڈا ہائیڈل کو 9 ماہ میں مجموعی طور پر 76 ارب روپے کی کیپسٹی پیمنٹ کی گئی۔ کافی عرصے سے بند نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو 10 ارب روپے ادائیگی کی گئی۔ آئی پی پیز کو کی گئی کل ادائیگیوں میں 38 فیصد پیداواری لاگت آئی، 62فیصد کیپسٹی پیمنٹ کا انکشاف ہوا، 85 فیصد آئی پی پیز کی پیداوار 50فیصد سے کم مگر ادائیگیاں 100فیصد کی گئیں، زیرو فیصد پلانٹ فیکٹر والے پاور پلانٹس کو ایک سال میں 46 ارب 40 کروڑ روپے کیپسٹی پیمنٹ ادا کی گئی۔
اہم خبریں سے مزید