امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ عوام کسی کو ووٹ دیتے ہیں نتیجہ کسی اور کے حق میں نکلتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی بار سے ہمارا رشتہ بہت پرانا ہے، قانون اور آئین کی بالادستی کی تحریکیں کراچی بار کے ساتھ مل کر چلائی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ سانحہ 12 مئی کو نہیں بھول سکتے، 56 سے 57 افراد جاں بحق ہوئے، ڈکٹیٹر نے اسلام آباد میں مکا لہرا کر کہا تھا کہ کراچی میں میری طاقت دیکھی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین کی بالادستی اور رول آف لاء کا مسئلہ ہے، آئی پی پیز کے مسئلے پر اب آوازیں اٹھ رہی ہیں، 1984ء سے آئی پی پیز کے یہ معاہدے چلے آرہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہم اس کے بھی پیسے دے رہے ہیں جو بجلی ابھی بنی بھی نہیں ہوتی، آئی پی پیز کے دھندے سے ہزاروں ارب روپے کھا لیے گئے ہیں، کوئی ایسا معاہدہ نہیں ہوسکتا، میں نہیں سمجھ سکتا اس سے باہر نہ نکلا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ پچیس پچیس سال کے معاہدے کیے گئے ہیں، ہم ان آئی پی پیز کے معاہدوں کو نہیں مانتے، 28 سو ارب روپے ان کو نہیں دیں گے، لوگ بجلی کا بل دیکھتے ہی بلبلانے لگتے ہیں۔