حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ منہ میں موجود بیکٹیریا کی ایک قسم سر اور گردن میں پیدا ہونے والے کینسر کے خلیات کو ختم کر دیتی ہے.
ماہرین کے مطابق یہ وہی بیکٹیریا ہے جو آنتوں کے کینسر کا سبب بنتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینسر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ منہ میں موجود چراثم کی ایک قسم ایسی ہے جو سر اور گردن میں پیدا ہونے والے کینسر کے خلیات کو ختم کر دیتی ہے۔
برطانیہ میں ہونے والی تحقیق کے مطابق ہیڈ اینڈ نیک اسکواؤمس سیل کارسنوما (ایچ این ایس سی سی) کینسر کی ایک مہلک قسم ہے، جو دنیا بھر میں سب سے عام پائے جانے والے کینسر کی فہرست میں چھٹے نمبر پر ہے جبکہ اس کے علاج کے لیے کوئی نئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
تاہم اب محققین کا کہنا ہے کہ آنتوں کے کینسر کا سبب بنے والا فیوزوبیکٹیریم نامی بیکٹیریا سر اور گردن میں ہونے والے کینسر کے علاج کے لیے نئی امید ثابت ہوسکتا ہے۔
حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کینسر کے معاملے میں یہ بیکٹیریا بہت پیچیدہ کردار ادا کرتا ہے۔
ایک جانب یہ سر اور گردن کے کینسر کے خلیوں کو ختم کرتا ہے تو دوسری طرف یہ آنتوں کے کینسرکا سبب بنتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس حوالے سے مزید تحقیق ہونا ابھی باقی ہے، کہ کس طرح کینسر کے علاج میں اس کا کردار متوازن رکھا جائے۔
ڈاکٹر فریرا کی قیادت میں سائنسدانوں کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے سر اور گردن کے کینسر کے 155 مریضوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا ہے۔
اس تجزیہ کے مطابق جن مریضوں میں فیوزوبیکٹیریم بیکٹیریا کی اعلیٰ سطح تھی، ان کی حالت دن بہ دن بہتر ہوتی گئی ان مریضوں کے مقابلے جن میں قدرتی طور پر اس کی سطح کم تھی۔
دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق فیوزوبیکٹیریم بیکٹیریا کی اعلیٰ سطح کے حامل افراد کے زندہ رہنے کے امکانات میں 65 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
ماہرین کے مطابق جب سر اور گردن کے کینسر میں فیوزوبیکٹیریم بیکٹیریا کی اعلیٰ سطح پائی گئی تو مریض پر اس کے مثبت نتائج مرتب ہوئے۔
ماہرین کے مطابق تحقیق کے دوران یہ مشاہدہ بھی کیا گیا کہ سیل کلچرز میں یہ جراثیم کینسر کو مارنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔