مانچسٹر(نمائندہ جنگ)برطانیہ میں متنازع تقاریر اور رویہ کی وجہ سے شہرت پانے والے ممنوعہ گروپ المہاجرون کے سربراہ انجم چوہدری کو عمر قید کی سزا سنادی گئی، وہ شاید اب کبھی زندہ جیل سے باہر نہ نکل سکیں،انتہا پسند مبلغ کو اس گروپ کی حمایت کا قصوروار پایا گیا جس پر برطانیہ کے دہشت گردی کے قوانین کے تحت پابندی عائد ہے، مذکورہ سزا کا مطلب ہے کہ وہ لائسنس پر جیل چھوڑنے کی کوشش نہیں کر سکتا جب تک کہ اس کی عمر 85 سال سے زیادہ نہ ہو، وول وچ کراؤن کورٹ نے اسے کم از کم 28سال کی سزا سنائی گئی۔ اسے گزشتہ ہفتے امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ میں جاسوسوں اور تفتیش کاروں پر مشتمل ایک پیچیدہ آپریشن کے بعد ایک دہشت گرد تنظیم کو ہدایت دینے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔مسٹر جسٹس وال نے کہا کہ انجم چوہدری کا گروپ ایک بنیاد پرست تنظیم ہے جس کا مقصد شرعی قانون کو پرتشدد طریقوں سے زیادہ سے زیادہ دنیا تک پھیلانا تھا،انجم چوہدری جو برطانیہ کے سب سے بدنام بنیاد پرستوں میں سے ایک مانا جاتا ہے،کو بین الاقوامی خفیہ تحقیقات کے بعد حراست میں لیا گیا تھا جب یہ ثابت ہوا کہ طویل عرصے سے کالعدم المہاجرون نیٹ ورک جس کی وہ سربراہی کر رہا تھا وہ اب بھی 2021 میں کام کر رہا تھا۔ شمال میں جھوٹے نام سے نئے پیروکاروں کو بھرتی کرنے کی کوشش کرنے کا بھی اس پر الزام تھا۔