خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ریٹائرڈ ان کے گلے پڑ جاتے ہیں اور حاضر سروس کے یہ پاؤں پڑتے ہیں۔
پشاور میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پتا نہیں بانی پی ٹی آئی کس کے ساتھ ڈائیلاگ کرنا چاہتے ہیں، وہ پہلے کہتے تھے کسی سیاسی جماعت سے بات چیت نہیں کروں گا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اب بانی پی ٹی آئی کبھی مولانا، کبھی محمود اچکزئی تو کبھی مینگل کے در پر حاضر ہیں، معلوم نہیں بانی پی ٹی آئی کے ساتھ اب سیاسی جماعتیں مذاکرات کریں گی یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم تو سیاست میں مذاکرات کے حامی ہیں، یہ کہتے تھے کہ مذاکرات نہیں کریں گے، جن کندھوں اور بیساکھیوں پر بانی پی ٹی آئی آئے تھے اب وہ نہیں رہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی آج کل مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ قربت بڑھانا چاہتی ہے، اسد قیصر مولانا کے قریب ہو رہے ہیں، اپنے صوبائی صدر سے بھی رائے جان لیں۔
انہوں نے کہا کہ کیا پی ٹی آئی کا صوبائی صدر بھی کہتا ہے کہ مولانا اچھے آدمی ہیں؟ مولانا اب اسد قیصر کی روزانہ پیشیاں لگا رہے ہیں، مولانا ایک زیرک سیاستدان ہیں، اب دیکھنا ہے وہ ان کے ساتھ کرتے کیا ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی والے اب خواب میں بھی استعفے نہیں دیں گے، کے پی ہاؤس اسلام آباد آفس دوبارہ مل بھی گیا تو جانا پسند نہیں کروں گا، کے پی ہاؤس میں شام میں وزیراعلیٰ کی جو مصروفیت ہے کوئی شریف بندہ ان کا پڑوسی نہیں بننا چاہے گا۔