انقرہ میں پاکستانی سفارتخانے میں رویتی پاکستان مینگو فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا جس میں شریک مہمان دنیا بھر میں مشہور پاکستانی آم کے ذائقے سے لطف اندوز ہوئے۔
مینگو فیسٹیول کی اس تقریب کے موقع پر ترکیہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے تمام شرکاء کا فرداً فرداً خیرمقدم کیا۔
فیسٹیول میں پاکستان ترک پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے چیئرمین اور غازی انتیپ سے رکنِ پارلیمنٹ علی شاہین، وان سے رکنِ پارلیمنٹ برہان قایا ترک، سابق وزیر زراعت مہمت مہدی ایکر، گورنر انقرہ واسپ شاہین، سفارتکاروں، تاجروں، میڈیا اور دیگر ممتاز ترک شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر سفیر پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب لوگ آم کے کنگ آف فروٹ ہونے کی حقیقت سے بخوبی آگاہ ہوں گے اور آج آپ خود آم کی لذت سے آشنا بھی ہوئے ہیں۔ موسم کے لحاظ سے سفید چونسا کو اس مینگو فیسٹیول میں پیش کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آم دنیا میں اپنی مثال آپ ہیں جن کا منفرد ذائقہ اور خوشبو اسے دوسرے پھلوں سے ممتاز بناتی ہے اور اسی لیے اسے ہم ’’پھلوں کا بادشاہ‘‘ کہتے ہیں۔ پاکستان آم پیدا کرنے والا پانچواں بڑا اور ایکسپورٹ کرنے والا ساتوں بڑا ملک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اعلیٰ قسم کے آموں کی 200 سے زائد اقسام پیدا کی جاتی ہیں جن میں سندھڑی، انور راٹول، لنگڑا، مالدیو، دوسہری، فجری اور دیگر شامل ہیں۔
فیسٹیول میں مختلف اقسام کے آموں کو بڑے خوب صورت انداز میں سجا کر پیش کیا گیا تھا، آم کی مختلف اقسام کی ڈشز بھی تیار کی گئی تھیں جس میں مینگو کھیر، مینگو جوس، مینگو ملک شیک، مینگو آئس کریم کے علاوہ مینگو چکن کری، مینگو سلاد، مینگو اچار، روایتی مکئی کی روٹی اور مینگو پنیر پالک کی لذت نے شرکاء کو پاکستانی کھانوں کا گرویدہ بنادیا۔