فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے بھی اپنے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کمرے میں نصب بم سے ہونے کا دعویٰ مسترد کر دیا ہے۔
تہران میں حماس کے نمائندے اور ترجمان خالد القدومی نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا ہے کہ اسماعیل ہانیہ کے کمرے میں بم کی تنصیب نیو یارک ٹائمز کا افسانہ ہے، عمارت پر حملہ باہر سے ہوا جس سے دیواریں اور چھتیں ٹوٹیں، وہ اس واقعے کے عینی شاہد ہیں۔
خالد قدومی نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ پر حملے میں پوری عمارت لرز گئی تھی، حملے کے بعد عمارت کی چھت اور دیوار ٹوٹ گئی، مغربی میڈیا سیکیورٹی کی خامی ظاہر کر کے ایران پر ملبہ ڈالنا چاہتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حملے سے پہلے ہم سب اسماعیل ہنیہ سے گفتگو کر رہے تھے، اسماعیل ہنیہ نے بتایا کہ آج 15 وزرائے اعظم اور وزرائے خارجہ سے ملاقات ہوئی۔
نمائندہ حماس نے یہ بھی بتایا کہ امریکی اخبار نے بم نصب کرنے کی ایسی کہانی شائع کی جیسے یہ بم خود لگایا ہو، ایسے دشمن کا سامنا ہے جو گفتگو نہیں کرنا چاہتا، قتل و غارت ہی کرتا ہے۔
واضح رہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ 31 جولائی کو ایرانی دارالحکومت تہران میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے تھے، وہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کےلیے تہران میں موجود تھے۔