• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈھاکا کے 2 میڈیکل کالجز میں طلبہ سیاست پر پابندی عائد کردی گئی

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

ڈھاکا میڈیکل کالج نے کیمپس اور ہوسٹلوں میں طلبہ سیاست پر پابندی عائد کردی۔

بنگلادیشی میڈیا کے مطابق طلبہ سیاست پر پابندی کا فیصلہ کالج کی اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ڈھاکا میڈیکل کالج کے بوائز اور گرلز کیمپس میں طلبہ سیاست پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

جن تنظیموں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں چھاترا لیگ، چھاترا دل، چھاترا شبر اور دیگر طلبہ تنظیمیں شامل ہیں۔ 

ڈھاکا میڈیکل کالج کو دیکھتے ہوئے ایک اور تعلیمی ادارے نے بھی اپنے کیمپس میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سر سلیم اللّٰہ میڈیکل کالج کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ کالج کے کیمپس اور ہاسٹلز میں طلبہ، اساتذہ اور عملے کے تمام افراد پر کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔

یاد رہے کہ بنگلادیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف کیا جانے والا احتجاج بعد میں حسینہ واجد کو ہٹانے کی تحریک میں تبدیل ہوگیا تھا جس کے باعث حسینہ واجد کو وزیراعظم کے عہدے سے مستعفی ہو کر ملک چھوڑ کر بھاگنا پڑا تھا۔

بعدازاں فوج نے صدر سے مشاورت کے بعد عبوری حکومت بنانے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ روز نئی عبوری حکومت نے بھی اپنی ذمہ داریوں کا حلف اٹھا لیا۔

بنگلادیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف تحریک کی قیادت کرنے والے 2 طالب علم ناہید اسلام اور آصف محمود بھی عبوری کابینہ میں شامل ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید