• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایلون مسک کرہ ارض کا سب سے خطرناک آدمی ہے، حمزہ یوسف

کراچی ( رفیق مانگٹ) اسکاٹ لینڈ کے سابق وزیراعظم اور اسکاٹش نیشنل پارٹی کے رہنما حمزہ یوسف نے ارب پتی ایلون مسک کو کرہ ارض کا سب سے خطرناک آدمی قرار دے دیا، اسکاٹ لینڈ کے سابق وزیراعظم ’’سپر، سپر نسل پرست‘‘ کہنے پر حمزہ کے وکیل کی مسک کو تنبیہ ، ایلون مسک پر نسل پرستی کو بڑھاو ا دینے کا الزام ، انہیں برطانیہ میں تشدد بھڑکانے کے الزامات کا بھی سامنا۔ برطانوی اخبار انڈی پینڈینٹ اور دی ریکارڈ کے مطابق ایڈنبرگ فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایکس کے مالک اپنی دولت کے بل بوتے پر ایسے بدترین فعل کررہے ہیں جو پہلے کبھی نہیں دیکھے۔حمزہ کے یہ ریمارکس ایلون مسک کی اس اس پوسٹ کے تناظر میں آئے جو انہوں نے اب ڈیلیٹ کردی ہے کہ کہ حالیہ فسادات میں ملوث افراد کے قیام کےلئے فا ک لینڈ جزیرے پر کیمپ قائم کیے گئے۔ مسک کی پوسٹ سے ایک دن پہلے سنڈے میل کے ساتھ ایک انٹرویو میں، یوسف نے ٹائیکون مسک پر نسل پرستوں کے خیالات کو بار بار بڑھانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا یہ شاید پہلا واقعہ ہے کہ کسی نے اپنے ہی پلیٹ فارم پر خود کو بنیاد پرست بنایا۔ مسک نفرت انگیز نظریے کو بڑھانے اور تقسیم کا سبب بننے کے لیے اپنے اربوں کی دولت اور اپنی عقل کا استعمال کرتا ہے۔ وہ سفید فام بالادستی پسندوں کو ان کے سازشی نظریات میں ملوث کر کے فروغ دے رہا ہے۔ مسک نے اپنے 193ملین پیروکاروں کے سامنے اپنی فضول باتوں کو بڑھاوا دیاجو پھر جنگل کی آگ کی طرح پھیل جاتی ہے۔ایسا لگتا ہے کہ وہ برطانیہ میں خانہ جنگی کی امید کر رہا ہے، اس نے یہ الفاظ بار بار استعمال کیے ہیں، لوگوں کواکسایا ہے۔ لگتا ہے کہ وہ سیارے کے سب سے خطرناک آدمیوں میں سے ایک ہے۔مسک اپنے پلیٹ فارم پر نفرت انگیز نظریہ پھیلا رہا ہے۔ ایلون مسک کی طرف سے حمزہ یوسف کو ’’سپر، سپر نسل پرست‘‘ کہنے کے بعد ان کے وکیل نے ایلون مسک کو وارننگ جاری کردی۔وکیل عامر انور نے ٹیسلا باس پر نفرت پھیلانے کا الزام لگایا ہے۔ٹیسلا کے باس برطانیہ کی سڑکوں پرتشدد کو بھڑکانے کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں کہ خانہ جنگی ناگزیر تھی ۔ سنڈے میل سمجھتا ہے کہ یوسف نے قانونی کارروائی کو مسترد نہیں کیا ہے اور وہ تمام آپشنز پر غور کر رہا ہے۔ ان کے وکیل عامر انور نے کہا کوئی بھی جو سوشل میڈیا پر جاتا ہے، چاہے وہ پلیٹ فارم کا مالک ہو اور یہ سمجھتا ہو کہ اظہار رائے کی آزادی مطلق ہے چاہے وہ برطانیہ ہو یا امریکہ، اسے دوبارہ سوچنے کی ضرورت ہے۔

اہم خبریں سے مزید