لندن (پی اے) شفیلڈ میں ٹیکسی ڈرائیوروں نے کونسل سے اپیل کی ہے کہ انھیں اپنی گاڑیوں کے دروازوں سے عارضی طورپر علامتی نشانات ہٹانے کی اجازت دی جائے، تاکہ وہ انتہائی دائیں بازو کے مظاہرین کے غیض وغضب کانشانہ بننے سے بچ سکیں۔ یارک شائر میں جی ایم بی یونین میں ٹیکسی ڈرائیوروں کے نمائندہ نصر رؤف نے کہا کہ گزشتہ 2 ہفتے کے دوران بعض ایشیائی ڈرائیوروں کو زبانی بدکلامی کا نشانہ بننا پڑا اور ان کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا گیا۔ اس لئے ڈرائیوروں کو اس طرح مظاہرین کا نشانہ بننے سے بچنے کیلئے اپنی گاڑیوں کے دروازوں سے علامتی نشان ہٹانے کی اجازت دی جانی چاہئے۔ شفیلڈ سٹی کونسل کا کہنا ہے کہ فی الوقت پالیسی میں تبدیلی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ نصر رؤف کا کہنا ہے کہ ہمارے ایک ساتھی کی گاڑی پر اس وقت پتھراؤ کیاگیا جب گاڑی میں این ایچ ایس کا ایک ورکر موجود تھا۔ این ایچ ایس کے اس ورکر کو کیئر ہوم سے Hallamshire ہسپتال واپس لے جایا جارہا تھا۔ مظاہرین کے پتھراؤ سے کھڑکی کے شیشے ٹوٹ کر ورکر کی گود میں گرے۔ نصر رؤف نے کہا کہ کونسل سے یہ ان کی درخواست ہے کہ گاڑی کے باہر دروازوں سے علامتی نشانات عارضی طورپر ہٹانے کی اجازت دی جائے کیونکہ یہ نشانات دور ہی سے نظر آجاتے ہیں اور مظاہرین گاڑی کو نشانہ بناتے ہیں۔ شفیلڈ سٹی کونسل کی موجودہ پالیسی کے تحت یہ ضروری ہے کہ ٹیکسیوں کے اگلے اور پچھلے دونوں دروازوں پر واضح طورپر درج ہو اور علامتی نشان بنا ہوا ہے، جس سے یہ معلوم ہوسکے کہ یہ گاڑی کرائے پر چلنے والی ہے۔ پالیسی کے تحت یہ لازمی ہے کہ گاڑی کے اگلے دروازوں پر لائسنسنگ اتھارٹی کے منظور شدہ ڈیزائن کے مطابق علامتی نشان چسپاں ہو اور اس پر کونسل کا لوگو بھی لگا ہونا چاہئے۔ گاڑی پر درج کئے جانے والے الفاظ میں صرف ایڈوانس بکنگ کیلئے اور پرائیویٹ کرائے کی گاڑی اور اس کے ساتھ گاڑی کا لائسنس نمبر لکھے جانے چاہئیں۔دروازے پرلگائے جانے والے نشانات لائسنس اتھارٹی کے ڈیزائن کے مطابق ہونے چاہئیں اور اس کے ساتھ ہی گاڑی چلانے والے کا نام، رابطہ کی معلومات، فون نمبر یا ایپ کی تفصیلات بھی درج ہونے چاہئیں۔ کونسل کے کچرہ اور سڑکوں کی صورت حال سے متعلق پالیسی کمیٹی کے رکن کونسلر Joe Otten کا کہنا ہے کہ ہم نے اس مسئلے پر احتیاط کے ساتھ غور کیا ہے اور شفیلڈ اور ٹیکسی ڈرائیوروں کو لاحق خطرات کی نوعیت کے بارے میں ساؤتھ یارک شائر پولیس سے رہنمائی طلب کی ہے، اس مرحلے میں ہمارا ٹیکسی لائسنسنگ پالیسی میں تبدیلی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ کونسل صورت حال کی مانیٹرنگ جاری رکھے گی اور کسی نئی معلومات یا انٹیلی جنس رپورٹ موصول ہونے کی صورت میں فیصلے پر نظر ثانی کرے گی۔