• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیض حمید کیخلاف کچھ چیزیں ثابت ہوچکی ہونگی اسی لئے کارروائی ہوئی، رانا ثنا

اسلام آباد (جنگ نیوز/ ایجنسیاں)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو تحویل میں لینے اور کورٹ مارشل کا اقدام پاک فوج کے احترام اور عزت میں سنگ میل ثابت ہوگا۔فیض حمید کیخلاف کچھ چیزیں ثابت ہوچکی ہونگی اسی لئےیہ کارروائی کی گئی ہے ‘پیپلزپارٹی کے رہنماءندیم افضل چن نے کہاہے کہ فیض حمید کے معاملے میں عدل کے تقاضے پورے ہونے چاہئیں‘مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ فیض حمید پاکستان میں انتشار کے ماسٹر مائنڈ تھے ‘بنگلا دیش طرز کی کارروائی پاکستان میں کرنےکی منصوبہ بندی کی جارہی تھی۔وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ فیض حمید نے سیاسی جماعت کو پروموٹ کرنے کا خمیازہ بھگت لیا‘مسلم لیگ (ن) کے رہنماء سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ فیض حمید اپنی ذات کے اندر ایک ادارہ بن چکے تھے۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نےفیض حمید کی گرفتاری کو فوج کا اندرونی معاملہ قراردیتے ہوئے کہاکہ فوج کا اپنا اسٹرکچر ہے‘وہ جیسے چاہیں جس کے خلاف کارروائی کریں ان کی مرضی ہے۔ پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت نے فیض حمید کے خلاف کارروائی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاکہ جرنیلوں کا بھی احتساب ہونا چاہئے۔ تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں راناثناءاللہ کا کہناتھاکہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لیا جانا غیر معمولی واقعہ ہے اور اس طرح کی کارروائی کی پہلے کوئی مثال موجود نہیں ،فیض حمید کے خلاف جو الزامات تھے وہ یقینا ثابت ہو چکے ہوںگے اس کے بعد ہی اتنا بڑا قدم اٹھایا گیا ہے ،نا قابل تردیدثبوت آ چکے ہوں گے تو اس کے بعد تحویل میں لیا گیا ہو گا اوریہ کوئی چھوٹا قدم نہیں ہے‘جو بڑے با خبر لوگ ہیں ان کی رائے تھی کہ پی ٹی آئی کی جو حکمت عملی ہے اس میں فیض حمید کا بڑا عمل دخل ہے ۔ہاؤسنگ سوسائٹی کے حوالے سے معاملہ ہر کسی کے علم میں تھا لیکن ان کا دیگر حوالوں سے بھی نام آتا رہا ہے اور تحویل میں لئے جانے میں وہ چیزیں بھی اثر انداز ہوئی ہوں گی ۔انہوں نے کہاکہ اس میں اور لوگ شامل ہوں گے کیونکہ فرد واحد تو کچھ نہیں کر سکتا ۔دریں اثناءمیاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ 9اور10مئی کا ماسٹرمائنڈ صرف بانی پی ٹی آئی نہیں تھا اس کیساتھ پوری ٹیم تھی، بہت دیر کر دی مہرباں آتے آتے، کاش 9 مئی کے وقت اداروں میں بیٹھے لوگوں کیخلاف ایکشن ہوتا۔ پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے فیض حمید اس کے مرکزی کردار تھے۔علاوہ ازیں عطا ءاللہ تارڑ نے کہا کہ پاک فوج کا کا فیصلہ کوئی چھوٹا فیصلہ نہیں ہے، فیض حمید کو تحویل میں لیا گیا ہے، مطلب ہمارے تمام تر خدشات درست تھے،فیض حمید کے معاملے کو ہمارے ساتھ نہ جوڑا جائے‘2018ءکے مرکزی کرداریہی تھے ‘یہ ایک اچھا قدم ہے جو اٹھایا گیا ہے‘ لگتا ہے فیض حمید کی مخصوص سیاسی جماعت کے حوالے سے چیز سامنے آئی ہے۔

اہم خبریں سے مزید