• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مجھے 3 آدمیوں نے بندوق کے زور پر اغوا کرنے کی کوشش کی: نمرہ خان کا انکشاف

--- اسکرین گریب
--- اسکرین گریب

پاکستان شوبز انڈسٹری سے وابستہ معروف اداکارہ نمرہ خان نے اپنے اغوا کا دل دہلا دینے والا قصہ سنا دیا۔

فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اداکارہ نے آبدیدہ ہوتے ہوئے ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے حکومت سے مایوسی کا بھی اظہار کیا۔

یوں تو جشنِ آزادی قریب ہے لیکن اداکارہ نے ٹیکس ادا کرنے والی عوام کی حفاظت اور سیکیورٹی فراہم کرنے والے اداروں کے ذمہ داروں سے سوال کیا کہ یہ کیسی آزادی ہے جب روڈ پر کھڑے ایک عام شخص کی جان و مال ہی محفوظ نہیں ہے۔

نمرہ خان نے گزشتہ شب شیئر کی گئی اپنی ویڈیو میں انکشاف کیا ہے کہ انہیں اتوار کی رات کراچی کے مشہور ہوٹل کے باہر سے اغواء کرنے کی کوشش کی گئی جسے انہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ناکام بنایا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ آج اس ملک میں کوئی عورت خواہاں وہ کسی کی بھی بیٹی، بہو، ماں اور بہن کیوں نہ ہوں وہ محفوظ نہیں ہے۔

اداکارہ نے اپنے ساتھ پیش آئے واقعے کی تفصیلات بتائیں کہ وہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں مشہور ہوٹل کے باہر اپنے اہل خانہ کا انتظار کر رہی تھیں، میری گاڑی آنے والی تھی کہ 3 آدمی آئے اور مجھ پر بندوق رکھی اور اغوا کرنے کی کوشش کی۔

نمرہ خان نے بتایا کہ اس وقت بارش ہو رہی تھی جس کی وجہ سے میں ایک جانب ہو کر کھڑی ہوگئی تھی اور شاید اسی وجہ سے میں اپنے اغوا کی اس واردات کو ناکام بنانے میں بھی کامیاب ہوسکی، موٹرسائیکل پر سوار شخص کو دھکا دے کر جب وہاں سے بھاگی اور مدد کے لیے آس پاس کے لوگوں کو آواز دی تو کوئی نہیں آیا۔

انہوں نے بتایا کہ مایوسی ہوئی یہ دیکھ کر کہ قریب موجود 4 سیکیورٹی گارڈ جنہیں مدد کے لیے آواز دی لیکن وہ مدد کے لیے آگے تک نہیں آئے۔ ہوسکتا تھا کہ اغوا کار مجھ پر گولی چلا دیتا لیکن پھر بھی میں وہاں سے بھاگی تاکہ خود کو اپنی مدد آپ کے تحت بچا سکوں، اچانک وہاں ایک گاڑی آگئی، اس میں موجود فیملی نے میری مدد کی مجھے بچایا، اس کے بعد ہوٹل کی منیجمنٹ آئی اور مجھے ریسکیو کیا۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی فوری طور پر میری مدد کے لیے نہیں آیا، میں نے اپنی جان اللّٰہ تعالیٰ کی مدد سے خود بچائی ہے اگر میں وہاں سے بھاگنے میں کامیاب نہیں ہوتی تو وہ لوگ مجھے اُٹھا کر لے جاتے جیسے اس سے قبل میری ایک دوست کی دوست کو چند سال پہلے اسلام آباد سے لے گئے تھے اور وہ آج تک بازیاب نہیں ہوسکی۔

’ٹیکس کیوں دوں، جو ٹیکس دیتی ہوں وہ کہاں جاتا ہے؟‘

اداکارہ نے بتایا کہ ویڈیو بنانے کا مقصد یہ نہیں ہے کہ مجھے کسی کی ہمدردی چاہیے بلکہ مجھے جواب چاہیے کہ میں ٹیکس ادا کرتی ہوں، وہ کہاں جاتا ہے، جب میں اس شہر میں محفوظ نہیں ہوں تو میں ٹیکس کیوں ادا کروں، ٹیکس ادا کرنے سے بہتر یہ نہیں ہے کہ میں ان ہی پیسوں سے اپنی سیکیورٹی کے لیے گارڈ رکھ لوں۔

اداکارہ کی ویڈیو جوں ہی ساتھی فنکاروں اور مداحوں کی توجہ کا مرکز بنی تو ہر ایک نے ان کی حفاظت کی دعا کی اور دن بہ دن کراچی کے بگڑتے حالات پر مایوسی کا اظہار بھی کیا۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید