• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2 سال میں 30329 کتوں کی نس بندی اور ویکسینیشن کی گئی: رپورٹ عدالت میں جمع

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

سندھ ہائی کورٹ میں آوارہ کتوں کے خلاف کارروائی اور ویکسین کی عدم فراہمی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

پروجیکٹ ڈائریکٹر ریبیز کنٹرول پروگرام سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہوئے اور رپورٹ جمع کروائی۔

رپورٹ کے مطابق اینٹی ربیز کنٹرول پروگرام کے لیے 4 سینٹر کراچی میں کام کر رہے ہیں، اینٹی ربیز کنٹرول پروگرام کے لیے پانچواں سینٹر کیماڑی میں قائم کر رہے ہیں، ستمبر کے وسط تک مکمل ہو جائے گا، جنوری 2022ء سے کتوں کی افزائش روکنے کے لیے 30329 کتوں کی نس بندی اورر ویکسینیشن کی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سکھر، ٹنڈو الہٰ یار، مٹیاری اور دادو میں سینٹر بنانے کے لیے تجاویز مانگی گئی ہیں، آوارہ کتوں کے لیے مختص ہیلپ لائن 1093 مکمل فعال ہے، 2 ماہ کے دوران 150 شکایات پر کارروائی کی گئی، آر سی پی ایس کے نام سے اینڈرائیڈ موبائل ایپ تیار کر لی گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس موبائل ایپ کے ذریعے شہری آوارہ کتوں اور سگ گزیدگی کے واقعات کو لوکیشن کے ساتھ رپورٹ کر سکیں گے، آر سی پی ایس انڈس اسپتال اورجانوروں کی فلاح کی تنظمیوں کے ساتھ مل کام کر رہی ہے، فنڈز کے لیے فنانس ڈیپارٹمنٹ کو خط لکھ دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء کے تحت آوارہ کتوں سے تحفظ کی ذمے داری لوکل کونسل کی ہے، ضلعی انتظامیہ کو بھی معاونت کی ہدایت کی جائے۔

درخواست گزار کے وکیل طارق منصور نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ یہ صرف کراچی کی رپورٹ جمع کراتے ہیں، سندھ کے دیگر اضلاع میں کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔

بعد ازاں عدالت نے آوارہ کتوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 6 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔

قومی خبریں سے مزید