حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پراسیس شدہ یا گائے بکرے کا گوشت کھانے سے ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
کیمبرج یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روز مرہ کی بنیاد پر 50 گرام پراسیس شدہ یا سرخ گوشت کھانے سے ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ 15 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
محققین کے مطابق انہوں نے یورپ، امریکا، مشرقی بحیرۂ روم، جنوب مشرقی ایشیاء اور مغربی بحرالکاہل کے 20 ممالک کے 1.97 ملین بالغوں سمیت 400 ملین سے زائد افراد کی طرزِ زندگی کا مطالعہ کیا ہے، جو روز مرہ کی زندگی میں گوشت کا استعمال کرتے ہیں۔
ان افراد میں ٹائپ 2 ذیابیطس کی تشخیص ہوئی ہے، جو اندھے پن، گردے کی خرابی، دل کے دورے، فالج اور اعضاء کے کٹنے کی سب سے بڑی وجہ بنی ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ صحت مند وزن کو برقرار رکھنا اور بیماری کے خطرات کو کم کرنے کا اہم طریقہ خوراک کو بہتر بنانا ہے۔
محقیقین کا یہ بھی کہنا ہے کہ تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پروسیس شدہ اور سرخ گوشت کے استعمال کو محدود کرنے کی ضرورت ہے۔