• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

11 سال سے کم عمر بچوں کو اسمارٹ فون نہ استعمال کرنے دیں: برطانوی موبائل نیٹ ورک آپریٹر

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

برطانیہ کے ایک موبائل نیٹ ورک آپریٹر نے ان والدین کے لیے نئی ہدایات جاری کی ہیں جو اپنے 11 سال سے کم عمر بچوں کو اسمارٹ فون استعمال کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ نئی وارننگ والدین کی جانب سے نوجوانوں کے اسمارٹ فون استعمال کرنے سے ممکنہ نقصانات کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش کے بعد سامنے آئی ہے۔

برطانوی موبائل نیٹ ورک آپریٹر ای ای نے نئی ہدایات میں کہا ہے کہ بچوں کو ایسے فون دیے جائیں جن سے وہ صرف کال اور میسج کر سکیں۔

نئی ہدایات میں 16 سال سے کم عمر نوجوانوں کے موبائل میں والدین کے کنٹرول کی خصوصیات کو فعال کرنے اور 13 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی لگانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

برطانیہ میں والدین نے بچوں کو 11 سال کی عمر میں پرائمری سے سیکنڈری اسکول میں منتقل ہونے پر اُنہیں موبائل دینے کے رجحان کو کم کرنا شروع کر دیا ہے۔

جہاں ایک طرف موبائل اسکول یا کہیں بھی جاتے ہوئے راستے میں کسی ہنگامی صورتِ حال میں بچوں کے والدین سے فوری رابطے کا ذریعہ ہے، وہیں دوسری طرف یہ بچوں کے نقصان دہ مواد تک رسائی کے دروازے کھولتا ہے، اس کے علاوہ ہراسگی اور سماجی دباؤ کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔

اس حوالے سے ای ای کارپوریٹ افیئرز کے ڈائریکٹر میٹ سیئرز کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی اور کنیکٹیویٹی زندگیوں کو بدلنے کی طاقت رکھتی ہے لیکن ہم اس بات کو بھی تسلیم کرتے ہیں کہ اسمارٹ فونز کی بڑھتی ہوئی پیچیدگی والدین کے لیے مشکل ہو سکتی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ایسی صورتِ حال میں والدین کو مدد کی ضرورت ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم 11 سال سے کم عمر، 11 سے 13 سال کی عمر کے بچوں اور 13 سے 16 سال کے بچوں کے لیے اسمارٹ فون کے استعمال کے حوالے سے نئی گائیڈ لائنز جاری کر رہے ہیں تاکہ والدین کو ان ابتدائی سالوں میں اپنے بچوں کے لیے بہترین انتخاب کرنے میں مدد ملے۔ 

امریکی مصنف جوناتھن ہیڈٹ نے بھی حال ہی میں لکھی اپنی کتاب ’دی اینشیئس جنریشن‘میں اس بات پر زور دیا ہے کہ والدین بچوں کو اسمارٹ فون کے استعمال سے دور رکھنے کے لیے مل کر کوشش کریں۔

سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید