ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے وائس چانسلر پروفیسر شہزاد کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کمپنیوں سے کمیشن لے کر ماؤں کو بچوں کیلئے ڈبے کا دودھ تجویز کرتے ہیں۔
ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے وائس چانسلر پروفیسر شہزاد نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک سروے میں 80 فیصد پاکستانی ماؤں نے بتایا کہ ماں کے دودھ کی جگہ ڈبے کا دودھ پلانے کی تجویز ڈاکٹرز، نرسوں اور اسپتال کے طبی عملے نے دی۔
انکا کہنا تھا کہ چند ڈاکٹرز فارمولا ملک کمپنیوں کی ملی بھگت سے کام کرتے ہیں، کمیشن لے کر ڈبے کا دودھ تجویز کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماں کا دودھ بہترین قدرتی مدافعت دیتا ہے، ڈبے کے دودھ سے بچوں میں دل، شوگر اور مستقبل میں ذہنی امراض کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے، ڈبے کا دودھ بچوں کی صحت تباہ کر رہا ہے۔