بھارتی ریاست مغربی بنگال کے علاقے بیر بھوم کے ایک اسپتال میں مریض کی جانب سے نرس کے ساتھ زیادتی کی کوشش کرتے ہوئے اسے ہراساں کرنے کا واقعہ سامنے آگیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہفتہ کی رات بیربھوم کے ایلام بازار ہیلتھ سینٹر میں ڈیوٹی پر موجود ایک نرس کے ساتھ مبینہ طور پر ایک مریض نے بدسلوکی کی۔
ڈیوٹی پر موجود نرس نے الزام لگایا کہ اپنے ہلخانہ کے ساتھ آئے مریض نے اسے نامناسب طریقے سے چھونا شروع کیا، اس وقت ملزم کے ساتھ اس کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔
نرس نے اپنے بیان میں کہا کہ "مریض نے میرے ساتھ بدتمیزی کی اور میرے جسم کے مخصوص حصوں کو غیر مناسب طریقے سے چھوا۔"
انہوں نے بتایا کہ میں تو صرف ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل کر رہی تھی۔ مریض کو سمجھانے کی کوشش کی تو اس نے مجھے گالیاں بھی دیں۔
واقعے کے بعد اسپتال میں کشیدگی پیدا ہوگئی، جس کے بعد اسپتال انتظامیہ نے پولیس کو طلب کرلیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزم مریض کو گرفتار کر لیا۔
واضح رہے کہ 9 اگست 2024 کو کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال میں 31 سالہ پوسٹ گریجویٹ تربیتی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کا واقعہ پیش آیا تھا۔ وہ اسپتال کے سیمینار ہال میں چہرے پر زخموں کے ساتھ مردہ پائی گئی تھیں۔
کولکتہ ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی قتل کیس کی تحقیقات کے دوران اب تک صرف ایک گرفتاری عمل میں آئی ہے، جس میں کولکتہ پولیس کے سِوک والنٹیئر سنجے رائے کو گرفتار کیا گیا ہے، جو اس وقت عدالتی حراست میں ہیں۔
اس واقعے کے بعد سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ ملزم سنجے رائے کو سرکاری اسپتال کے ہر کونے تک بلا روک ٹوک رسائی کیسے حاصل تھی؟ کچھ رپورٹس میں کہا گیا کہ وہ غیر قانونی طور پر مریضوں کیلئے اسپتال کے بستروں اور دیگر سہولیات کا انتظام پیسوں کے عوض کرتا تھا۔