• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت میں وقف ایکٹ میں 40 ترامیم کے ذریعے مسلمانوں کی املاک کو ہڑپنے کی تیاری

کراچی(نیوزڈیسک)مودی کی مسلمان مخالف مہم کی ایک اور کڑی منظر عام پر آگئی۔حال ہی میں مودی سرکار کی جانب سے مسلمانوں کے لیے مختص محدود وسائل کو چھیننے کی سازش سامنے آئی۔لوک سبھا میں اجلاس کے دوران حکومت کی جانب سے وقف ترمیمی بل 2024 پیش کیا گیا جس کے خلاف نہ صرف اپوزیشن بلکہ تمام بھارتی انسانی حقوق کی تنظیموں نے آواز اٹھائی ،مودی سرکار نے بھارتی قانون کے وقف ایکٹ میں 40 نئی ترامیم کرنے کا اعلان کیا۔ وقف ایکٹ ایک ایسا ادارہ ہے جسکے ذریعے صاحب استطاعت مسلمان زمین اور دیگر اثاثے خیرات کے نام پر وقف کرتے ہیں ۔ وقف کی سرپرستی مسلم پارلیمان، مسلم ممبران برائے ریاستی بار کونسل اور نامور عالم دین کرتے ہیںوقف ایکٹ اس امر کی یقین دہانی بھی کرتا ہے کہ وقف کی گئی زمینوں اور دیگر املاک مثلاً مساجد اور تعلیمی اداروں کی منتقلی، تعمیر اور فعالی قانون کے مطابق ہو۔ حال ہی میں ہوم منسٹر امت شاہ نے اعلان کیا کہ جلد ہی وقف ایکٹ ترمیمی بل 2024 کو پارلیمنٹ میں منظور کیا جائے گا۔

دنیا بھر سے سے مزید