حیدرآباد (بیورو رپورٹ) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں خورد برد‘ 2 ہزار سے زائد سرکاری ملازمین کی بیویوں اور بیواؤں کو کروڑوں روپے کی ادائیگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے غریب افراد کی کفالت کے لیے جاری بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کرپشن کی نذر ہوگیا ہے‘ مذکورہ پروگرام کی انتظامیہ غریب افراد کی مالی کفالت کی بجائے سرکاری ملازمین کو بھی نوازنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس کے بعد پروگرام پر سوالیہ نشان لگنا شروع ہوگئے ہیں دوسری جانب ماضی میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے سرکاری ملازمین مستفید ہوئے جن کے خلاف کارروائی بھی کی گئی مگر اس کے باوجود مذکورہ پروگرام کی نااہل انتظامیہ اور کرپٹ افسران نے ساز باز کرکے غریبوں کی کفالت کے پروگرام کو بے ضابطگیوں کی نذر کردیا ہے۔ وفاقی کابینہ اور بی آئی ایس پی بورڈ نے باقاعدہ بی آئی ایس پی یو سی ٹی پروگرام سے مستحقین کو خارج کرنے کے لئے مختلف پرو فائلنگ چیک کی منظوری دی جس میں سے ایک منظور شدہ پروفائلنگ چیک میں شامل ہے۔ بی آئی ایس پی بورڈ نے پنشن پالیسی کی منظوری اور 30,000 روپے ماہانہ سے کم پنشن حاصل کرنے والے پنشنرز کو نقد رقوم کی ادائیگی کی اجازت دی۔ ”جنگ“ کو موصولہ دستاویزات کے مطابق مالی سال 2022-2ءکے دوران گریڈ 1سے گریڈ 20 کے 2235حکومتی ملازمین کی بیویوں اور 704 حکومتی پنشنرز کی بیویوں (جو 30,000روپے سے زیادہ پنشن حاصل کر رہی تھیں) کو یو سی ٹی کی ادائیگیاں کی گئیں۔ دستاویزات میں مزید بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر 83کروڑ روپے سے زائد کی رقم حکومتی ملازمین کی بیویوں کو اور 60لاکھ روپے سے زائد سرکاری ملازمت سے ریٹائرڈ پنشنرز کی بیویوں کو بی آئی ایس پی کی جانب سے ادا کیے گئے۔ ”جنگ“ کے رابطہ کرنے پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چند برس قبل بھی صوبائی اور وفاقی محکموں کے افسران کی اہل خانہ غیرقانونی طور پر برسوں تک وظیفہ وصول کرکے مستحق افراد کا حق کھاتے رہے‘ 2022ءاور 202ءمیں بھی دوبارہ سرکاری ملازمین مذکورہ پروگرام سے اپنے اہل خانہ کو رقوم دلواتے رہے جو کہ ایک غیرقانونی اور قواعد کے خلاف ہے۔