پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کیلئے بولی یکم اکتوبر کو ہوگی جس میں چھ پارٹیاں حصہ لیں گی۔
اس حوالے سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس اسلام آباد میں فاروق ستار کی زیر صدارت ہوا۔
سیکرٹری نجکاری کمیشن نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری میں 6 کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں، نجکاری کیلئے ریزور پرائس کے بارے میں ابھی نہیں بولی کے بعد بتا سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نجکاری کے بعد پی آئی اے کے روٹس کو بحال رکھا جائے گا، کسی روٹ کو بند کرنے کی حکومت سے اجازت لینا ہو گی۔
جس میں پی آئی اے اور روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری پر پیشرفت رپورٹ، زرعی ترقیاتی بینک اور اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کی نجکاری پر بریفنگ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل تھی۔
اس موقع پر فاروق ستار نے کہا کہ باقی اداروں کی نسبت پی آئی اے کی نجکاری کا عمل تیزی سے آگے بڑھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ یکم اکتوبر کو پی آئی اے کی بولی منعقد ہوگی۔ بولی اسلام آباد میں ہونی ہے، جسے لائیو دکھانے کا بھی اہتمام کیا جائے۔
انکا کہنا تھا کہ بولی میں 6 پارٹیاں شرکت کریں گی، کمیٹی ممبران بھی یہ عمل دیکھیں گے۔پی آئی اے نجکاری میں ملازمین کے حقوق کا تحفط ضروری ہے، پی آئی اے ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں کٹوتی نہیں ہونی چاہیے۔