پاکستانی اداکارہ صحیفہ جبار خٹک نے ڈپریشن کے شکار مریضوں کو روحانی علاج کے مشورے دینا بے بنیاد قرار دے دیا۔
حال ہی میں اداکارہ نے نجی میگزین کی پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنے کیریئر اور بیماری سمیت مختلف چیزوں پر بات کی۔
اداکارہ صحیفہ جبار خٹک ڈپریشن کا شکار ہیں اور اکثر سوشل میڈیا پر اس حوالے سے کھل کر بات چیت کرتی اور اس سے متعلق آگاہی دیتی رہتی ہیں۔
حالیہ انٹرویو کے دوران انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اب میں سوشل میڈیا پر آ کر یہ تو نہیں بتاؤں گی کہ میں نے کتنی نمازیں پڑھیں، قرآن پاک پڑھا یا نہیں، اگر بتاؤں گی تو اس پر بھی لوگ مجھے بولیں گے کہ اس طرح نماز نہیں پڑھتے، آپ کے ٹیٹو ہے، نماز نہیں ہوئی یا پھر آپ عمرے پر چلی جائیں یا شوبز چھوڑ دیں وغیرہ وغیرہ۔
اداکارہ نے کہا کہ جب ڈپریشن کے حوالے سے بات کرتی ہوں تو لوگ مجھے قرآن پاک پڑھنے، مختلف دعائیں اور اللّٰہ تعالیٰ سے قربت بڑھانے کا مشورہ دیتے ہیں، جو میں پہلے ہی طویل عرصے سے کر رہی ہوں لیکن میں صحت یاب نہیں ہو رہی۔
صحیفہ جبار خٹک کا کہنا ہے کہ بحیثیت معاشرہ ہم بہت پیچھے ہیں، ہم ڈپریشن کو بیماری نہیں سمجھ سکتے، یہ تو اللّٰہ کا حکم ہے کہ پہلے دوا کرو پھر دعا جبکہ تک دوا نہیں کریں گے تو دعا سے کام نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ لوگ کسی حال میں خوش نہیں ہو سکتے، لوگوں میں تعلیم و شعور کی کمی ہے وہ ہر بات کو مذہب سے جوڑ دیتے ہیں اور وہ خود اپنے دین کو مکمل طور پر نہیں جانتے۔
اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ اللّٰہ نے اگر شفاء کا وعدہ کیا ہے تو وہ دے گا لیکن اس نے ذرائع بھی دیے ہیں جو بلا وجہ نہیں ہیں۔