• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت نان فائلر کی اصطلاح ختم کرنے جارہی ہے، وزیر خزانہ

واشنگٹن(ایجنسیاں)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ حکومت اب نان فائلر کی اصطلاح ختم کرنے جارہی ہے اور ٹیکس نہ دینے والوں پر ایسی پابندیاں لگائیں گے کہ وہ بہت سے کام نہیں کرسکیں گے‘ حکومت کے پاس لوگوں کے طرز زندگی کا ڈیٹا موجود ہے،کس کے پاس کتنی گاڑیاں ہیں،کتنے بیرون ممالک سفر، سب معلومات ہیں‘تنخواہ دار اور مینوفیکچرنگ طبقے پر جو اضافی بوجھ ڈالا گیا تھا اسے کم کیا جائے گا ۔

 واشنگٹن میں امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ثابت ہو تو اس کے لیے ملکی معیشت میں بنیادی اصلاحات لانا ہوں گی۔ جب بھی ملک کی مجموعی ترقی چار فیصد سے اوپر جاتی ہے تو ترسیلات زر میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔ ملک کی معیشت کو برآمدی معیشت میں تبدیل کرنے کے لیے معاشی ڈھانچے میں تبدیلیاں لانا ضروری ہیں جس کے بعد ہی ملک کو آئندہ تین سال میں آگے لے کر جاسکیں گے۔ 

حکومت کے پاس اب معاشی اصلاحات کے سوا کو ئی چارہ نہیں اور اس کے لیے ٹیکس نیٹ سے باہر موجود شعبوں کو دائرہ کا ر میں لانا ہوگا۔

ریٹیلرز، ہول سیلرز، زراعت اور پراپرٹی کے شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا۔ایف بی آر ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کو حراست میں لیے بغیر انہیں ٹیکس نیٹ میں لائے گا۔ 

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں نوہزار ارب روپے کی غیر دستاویزی معیشت ہے جسے دستاویز میں لاکر خود بخود ملکی معیشت کو ڈبل ڈیجٹ کیا جاسکتا ہے۔ 

امریکا ماضی میں بھی پاکستان میں سرمایہ کا ری کرتا رہا ہے اور امید ہے کہ مستقبل میں اس میں مزید اضافہ ہوگا۔

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں واشنگٹن کی پاکستان کے لیے قرض پروگرام کی حمایت کو سراہتے ہیں۔ 

پاکستان کے لیے چینی قرض پروگرام میں آئی ایم ایف کی دلچسپی سے متعلق سوال پر وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے دوست ممالک سے جو قرض لے رکھے ہیں اس میں چین کا حجم سب سے زیادہ ہے۔ اس لیے مالیاتی فنڈ یہ پوچھتا ہے کہ اسے واپس کیسے کریں گے۔

اہم خبریں سے مزید