نیویارک (شِنہوا) چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر افغان مسئلہ پر چین، روس، پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کے تیسرے غیر رسمی اجلاس میں چار تجاویز پیش کردی ہیں۔ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں کے دوران افغانستان کی صورتحال مجموعی طور پر مستحکم تبدیلی سے گزری ہے لیکن تعمیر نو اور ترقی کے لیے ابھی طویل سفر طے کرنا باقی اور طویل مدتی استحکام کے لیے بہت سی مشکلات اور چیلنجزموجود ہیں۔وانگ یی نے افغانستان کی صورتحال کی رہنمائی کے لیے چار تجاویزپیش کرتیکہا کہ سب سے پہلے ایک ساتھ مل کر سیکورٹی کو یقینی بنانا ہے۔ انٹیلی جنس تبادلے اور اشتراک کو مضبوط بناتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکورٹی تعاون کو وسعت دینا ہوگی ، تاکہ بالآخر افغانستان کے اندر پرتشدد دہشت گرد گروہوں کے خاتمے کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔ وانگ یی نے کہا کہ دوسری تجویز کے مطابق جامع اقدامات پر عملدرآمد کیا جائے۔ افغانستان کی تعمیر نو میں تعاون کے لیے تونسی انیشیٹو کو مشترکہ طور پر فروغ دیا جائے۔تیسرا یہ کہ انصاف کو برقرار رکھا جائے۔