• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی سیاست پارلیمنٹ میں کم عدالتوں میں زیادہ ہو رہی ہے، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ کے آغاز میں میزبان سلیم صافی نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان دنوں پاکستانی سیاست پارلیمنٹ میں کم لیکن عدالتوں میں زیادہ ہورہی ہے۔ہمارے عدالتی رپورٹرزاس وقت اصل سیاسی تجزیہ نگار بھی بن گئے ہیں۔

سینئر صحافی اور کورٹ رپورٹرز حسن ایوب خان ، ثاقب بشیر ، جہانزیب عباسی اور عبدالقیوم صدیقی نے جرگہ میں سلیم صافی سے گفتگو کی ۔ سینئر صحافی، کورٹ رپورٹر ،حسن ایوب خان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین عدالت بننی چاہئے ۔

چارٹر آف ڈیمو کریسی میں تمام سیاسی جماعتیں بشمول پی ٹی آئی اس بات پر متفق تھیں کہ آئینی عدالت کا قیام عمل میں لایاجائے۔اس کے بعد بہت طویل ٹھہراؤ آگیا۔

 پاکستان بار کونسل بار باراس حوالے اپنی رائے کا اظہار کرتا رہا۔ رواں سال کے اوائل یا وسط میں پاکستان بار کونسل کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری ہوا تھا۔اس میں انہوں حکومت سے آئینی عدالت کے قیام کا مطالبہ کیا تھا۔یہ حکومت کا برین چائلڈ نہیں ہے یہ بنیادی طور پر پاکستان بار کونسل کا موقف ہے۔وجوہات بھی بہت اہم ہیں۔

 سینئر صحافی، کورٹ رپورٹر ،ثاقب بشیر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی عدالت کے بننے یا نہ بننے سے پہلے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ حکومت جو آئینی ترامیم لا رہی تھی وہ اتنی خفیہ تھیں کہ شاید پارلیمنٹرینز کو بھی نہیں معلوم تھا۔جب ڈرافٹ سامنے آیاتو صرف آئینی عدالت نہیں تھی بہت کچھ تھا۔

اہم خبریں سے مزید