• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوشل میڈیا کے اثر سے پریشان پاکستانیوں کی شرح عالمی سطح سے کم

کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان میں اکثر یت کی رائے ہے کہ سوشل میڈیا زندگیوں پراتنا اثرانداز نہیں ہورہا ہے ،یہ رائے عالمی سطح پر پائی جانیوالی رائے عامہ کے بالکل برخلاف ہے ، سوشل میڈیا کے اثر سے پریشان افراد کی شرح عالمی سطح پر50فیصد، پاکستان میں صرف 31 فیصد کو تشویش ہے ، مشرق وسطی میں 57فیصد سوشل میڈیا کے زندگیوں میں عمل دخل سے پریشان ہیں۔ اس بات کا پتہ گیلپ پاکستان اور ورلڈ وائڈانڈیپینڈینٹ نیٹ ورک کے پاکستان سمیت دنیا کے 39ممالک میں کیے گئے سروے سے چلا۔ سروے میں اس سوا ل پر کہ کیا سوشل میڈیا زندگیوں پر بہت زیادہ حاوی ہوگیا ہے ؟ پاکستان میں 31 فیصد نے کہا کہ جی ہاں ،سوشل میڈیا کا زندگیوں میں اثرو رسوخ بڑھ گیا ہے ، مگر38فیصد نے کہا کہ ایسا نہیں ہے اور سوشل میڈیا کا زندگیوں پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا،21فیصد نےدرمیانی رائے دی جبکہ 11فیصدنے اس سوال کا جواب نہیں دیا۔پاکستانیوں کی رائے کا موازنہ 39 ممالک سے حاصل مجموعی آراء سے کیا جائے تو سوشل میڈیا کے زندگیوں میں بڑھتے عمل دخل سے پریشان پاکستانیوں کی شرح عالمی سطح پرپائی جانیوالی رائے عامہ سے کم نظر آتی ہے ۔عالمی سطح پر50فیصد سوشل میڈیا کے زندگیوں پر بڑھتے اثرورسوخ پر پریشانی کا اظہار کرتے ہیں جبکہ مشرق وسطی میں 57فیصد سوشل میڈیا کے زندگیوں میں بڑھتے عمل دخل پر پریشان ہیں ۔
اہم خبریں سے مزید