پشاور(نمائندہ جنگ) پاکستان عوام پارٹی کے سربراہ وسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کا حق پارلیمان کا حق لیکن یہ حق لامحدود نہیں ہے،،تمام سیاسی لوگوں کو عوام کی مشکلات کی بجائے اپنی کرسی عہدے اور منصب کی فکر ہے، عدلیہ،فوج اور سیاسی قیادت کو بیٹھ کر ملک کے بارے میں سوچنا چاہئے 26 کروڑ عوام کے ملک کے دارالحکومت کو پانچ ہزار لوگوں کے اجتماع کیلئے بند کرنا اور نوجوانوں کو مایوس کرنا پچھتاوے کا باعث ہوگا۔ طاقت،اختیار اور اقتدار سے عوام کو دبانے سے عوام بدظن ہو رہے ہیں،تمام سیاسی لوگوں کو عوام کی مشکلات کی بجائے اپنی کرسی عہدے اور منصب کی فکر میں ہیں۔انہوں نے پشاور میں سابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار مہتاب احمد خان عباسی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خود کو جمہوریت کے علمبردار کہنے والے صبح شام جمہوریت جمہوریت کرنے والوں نے رات کے اندھیرے میں ترامیم پاس کرنے کی کوشش کی ترامیم کے ذریعے حکومت اختیار لینے اور عدلیہ پر قبضہ کرنے کی کوشش میں لگی ہے جس کا مقصد عدلیہ کو حکومت کے ماتحت کرنا ہے ۔گزشتہ دنوں دو نئے قوانین بنائے گئے جس میں عوام کو جلسے سے روکنے کا قانون بھی شامل ہے موجودہ حکومت عوام کی بات نہیں سن رہی۔بلوچستان اور فاٹا کے نوجوان جو کہہ رہے ہیں ان کی بات سنی جائے۔