سکھر (بیورو رپورٹ) سکھر شہر میں داخل ہونیوالی 2اہم شاہراہوں کا تعمیراتی کام 2برس سے التواء کا شکار، دھول و مٹی گرد و غبار کا طوفان اڑنا معمول، بچوں کو اسکول چھوڑنے اور ملازمت پر آنے و جانیوالے افراد اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہیں، سیاسی بنیادوں پر دیے گئے ٹھیکے عوامی مشکلات میں اضافہ کا سبب بن گئے ہیں۔ شکارپور پھاٹک سے لیکر نواں گوٹھ، پولیس ہیڈ کوارٹر اور تھانہ اے سیکشن تک سارا روڈ کھود دیا گیا ہے، زیر زمین پائپ لائن بچھانے کا عمل تو مکمل ہوگیا ہے اور سڑک پر استرکاری سے قبل روڑی ، ریت ودیگر چیزیں بھی ڈال دی گئی ہیں، مگر ڈامر سے استرکاری نہیں کی جارہی، اسی طرح ریلوے سلیپر فیکٹری والا روڈ بھی گرڈ اسٹیشن سے لیکر پولیس ہیڈ کوارٹر تک مکمل طور پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، یہاں بھی زیر زمین پائپ لائن کے لئے کھدائی کی گئی اور پھر سڑک کا تعمیراتی کام ادھورا چھوڑ دیا گیا، مذکورہ دونوں سڑکیں شہر و بیرون شہر کو آپس میں جوڑتی ہیں، لوگوں کی اکثریت انہی شاہراہوں سے گزر تی ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ملٹری روڈ سے لب مہران اور بندر روڈ کی شاہراہ جو کہ اکثر و بیشتر وی آئی پی موومنٹ کے لئے استعمال ہوتی ہے، اسے کشادہ کرکے تعمیر کردیا گیا ہے مگر مذکورہ دونوں سڑکوں کا کام کئی برس سے تاخیر کا شکار ہے۔ نواں گوٹھ میں تو لوگوں کا کاروبار بھی تباہ ہوگیا ہے، متعدد دکانیں بند ہوگئی ہیں، سیکڑوں لوگوں کی موٹر سائیکلیں، رکشے ودیگر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔