لاہور(نمائندہ جنگ)پاکستان میں سکھوں کے پہلے گرو، گرو نانک دیو کی سالگرہ منانے کے لیے آنے والے عقیدت مندوں کے استحصال کے بارے میں رپورٹوں کی روشنی میں، پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی (پی ایس جی پی سی) اور صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے تمام عقیدت مندوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ امریکی ڈالر میں نقدی اپنے ساتھ رکھیں اور جتھا منتظمین کو کوئی فیس ادا کرنے سے گریز کریں، جو ان کی یاترا کے لیے ʼفیسʼ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انکا کہنا کہ پی ایس جی پی سی کو بھارتی کرنسی کے لیے پاکستان میں یاتریوں کے دورے کے دوران غیر موافق ایکسچینج ریٹ کے بارے میں متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں۔صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان باضابطہ سفارتی تعلقات نہ ہونے کی وجہ سے، نجی منی ایکسچینجرز اپنی مرضی سے ایکسچینج ریٹس مقرر کر تے ہیں، جس کے نتیجے میں بھارت سے آنے والے عقیدت مندوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔"قابل ذکر ہے کہ بھارت سے جتھے 14 نومبر کو پاکستان پہنچنے والے ہیں اور وہ 23 نومبر کو واپس جائیں گے، جو کہ 15 نومبر کو گردوارہ جنم استھان، ننکانہ صاحب میں بابا نانک کی 555ویں سالگرہ منانے کے بعد ہوگا۔