تحریر: وقار ملک… کوونٹری حکومت پاکستان نے دنیا کے 126 ملکوں کیلئے ویزا فری انٹری کا آغاز کر دیا ہے جس کااعلان برمنگھم میں پاکستانی قونصلیٹ میں قونصل جنرل کامران ملک نے کیا، ویزا کے حصول کیلئے ویب سائٹ بھی متعارف کرائی گئی ہےجس میں اپنی معلومات فراہم کرنے کے بعد چند منٹوں میں پاکستانی ویزا مل سکے گا ۔ ایسے اقدامات سے ملکی معیشت بحالی کی امید ہوچلی ہے، معیشت کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے ہمیں انسانی وسائل کو بھی ترقی دینا ہوگی،کیونکہ ایک جانب ملکی معیشت کی بہتری کے دعوے ہیں اور دوسری جانب عوام شدید مہنگائی اور بے روزگاری کی اندھی گلی میں دیواروں سے ٹکریں مار رہے ہیں۔ وہ ایسا پاکستان بننے کے شدت سے منتظر ہیں جس میں عوام کو آسودگی ملے، مہنگائی اور بے روزگاری ختم ہو، ملک سیاسی انتشار کی دلدل سے نکلے اور عوام اطمینان کا سانس لیں۔ قرضوں کا بھاری بوجھ، دہشت گردی، آسمان کو چھوتی مہنگائی، بے روزگاری، اقربا پروری اور بدعنوانی، جیسے مسائل نے ملک کے لیے مشکلات پیدا کردی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہم مسائل کی اس دلدل سے نکلنے میں کامیاب ہوجائیں گے، آج اگر پاکستان میں ابتری، انتشار اور بے یقینی کی کیفیت ہے تو اس کے ذمے دار عوام بھی ہیں لیکن اندرون اور بیرون ملک سے درپیش چیلنجز ہمیں یہ چیخ چیخ کر بتا رہے ہیں کہ اب ہمیں بہت تیزی سے اپنی اصلاح کرنی ہو گی، کیوں کہ اب جو طوفان ہماری جانب اُمڈ رہے ہیں وہ پہلے کی طرح تنکوں سے ٹلنے والے نہیں ہیں۔تعلیم اور ہنر کی ترقی کو ترجیح دینا بے روزگاری سے نمٹنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ ٹیکس جمع کرنے کا موثر طریقہ کار نافذ کرنا، فضول خرچی کو کم کرنا اور بدعنوانی کا مقابلہ کرنا معیشت کو مستحکم کرنے اور ضروری شعبوں کے لیے وسائل پیدا کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ حقیقت میں خطرات کا دائرہ خِطے کے اور عالمی حالات کے سیاق وسباق میں کثیر جہتی اندیشوں سے عبارت ہے۔ پاکستان کو درپیش اہم چیلنجز میں سے ایک توانائی کا بحران ہے بجلی اورگیس کی لوڈ شیڈنگ نے صنعتی پیداوارکو متاثرکیا ہے اور معاشی ترقی کی رفتارکو سست کردیا ہے۔ بے روزگاری کی بلند سطح اور کم روزگار کے مواقعے اقتصادی ترقی کی راہ میں ایک اہم رکاوٹ ہیں۔ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ، روزگار کی منڈی ملازمت کے متلاشی نوجوانوں کی آمد کو جذب کرنے سے قاصر ہے ہنر مندی کی نشوونما کا فقدان اور معیاری تعلیم تک محدود رسائی اس مسئلے کو مزید بڑھا دیتی ہے۔ حکومت پاکستان کی نئی پالیسیاں اور مفت ویزا سروس پاکستان کی ترقی میں ہوا کا تازہ جھونکا ثابت ہو گی ۔