بالی ووڈ اداکارہ ماہیما چوہدری نے انکشاف کیا کہ انہوں نے اداکار اجے دیوگن اور فلمساز پرکاش جھا سے اپنے ایک راز کو خفیہ رکھنے کی التجا تک کی تھی۔
51 سالہ اداکارہ جو 8 سال کے وقفے کے بعد انوپم کھیر کے ساتھ فلم ’دی سگنیچر‘ میں نظر آئیں گی۔
ریڈیو شو کے دوران اداکارہ نے1999ء میں فلم ’دل کیا کرے‘ کی شوٹنگ کے دوران ہوئے کار حادثے سے متعلق بات کی۔
ماہیما چوہدری نے انکشاف کیا کہ میں نے ایک خدشے کے پیش نظر اجے دیوگن اور پرکاش جھا سے اپنے کار حادثے کو خفیہ رکھنے کےلیے التجا تک کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خدشہ تھا میرے حادثے کی خبر سامنے آنے کے بعد مجھے فلم انڈسٹری میں بائیکاٹ کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ ایکسیڈنٹ کے وقت مجھے احساس تک نہیں تھا کہ میرے چہرے پر اتنے زیادہ زخم آئے ہیں، یہ تو اُس وقت پتا چلا جب میں نے باتھ روم میں آئینہ دیکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے ہی میں پرکاش جھا سے کہہ چکی تھی اگر کچھ بھی نہیں ہوا ہے تو شوٹنگ دوبارہ شروع کرتے ہیں لیکن انہوں نے انتظار کرنے کا کہا۔
ماہیما چوہدری نے یہ بھی کہا پرکاش جھا نے یہ بھی کہا کہ ہم باہر جاکر فلم کی شوٹنگ کی اگلی تاریخوں کے بارے میں بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب مجھے اپنا چہرہ زخمی ہونے کا یقین ہوگیا اور اجے دیوگن اور پرکاش جھا مجھ سے ملنے آئے تو میں نے پہلی بات ہی یہ کی کہ ’برائے مہربانی کسی کو بھی مت بتانا‘، مجھے اپنا کیریئر بچانے کی کوشش کرنے دو۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ یہ بہت بڑی بات ہے، پروڈکشن میں سے کسی نے کبھی کسی کو کچھ نہیں بتایا، 20 سال بعد لوگوں کو کہانی تب پتا چلی جب میں ٹھیک ہوگئی اور سیٹ پر گئی۔
ماہیما چوہدری نے کہا کہ یہ بہت مشکل تھا، حادثے کے وقت میری عمر چھوٹی تھی، اجے دیوگن نے ہمت بندھائی کہ سرجری کے بعد سب ٹھیک ہوجائے گا لیکن مجھے یقین نہ آیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے دوسرے کیریئر کے انتخاب کے بارے میں سوچنا شروع کردیا تھا، آج بھی میری ایک آنکھ دوسری سے چھوٹی ہے۔
اداکارہ نے فلم پردیس سے شاہ رخ خان کے مقابل اپنے کیریئر کی شروعات کی تھی، انہوں نے بعد ازاں داغ: دی فائر، ڈھرکن، سایا، باغبان، ایل او سی کارگل سمیت کئی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔