• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرٹ کا فیصلہ کرنے والے خود میرٹ پر نہیں ہونگے تو معاملات نہیں چل سکتے، خالد مقبول

فائل فوٹو۔
فائل فوٹو۔

وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ جب تک میرٹ کا فیصلہ کرنے والے خود میرٹ پر نہیں ہوں گے تو معاملات نہیں چل سکتے۔ 

کراچی کے مقامی ہوٹل میں نیشنل وکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کے تحت منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ مصنوعی قیادت جب بھی لانے کی کوشش کی اس کے نتائج اچھے نہیں رہے۔ 

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی پچھلی بار بھی لاپتہ ہوئے تھے، شام تک معلوم ہوجائے گا کہ وہ کہاں ہیں۔ 

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جب پاکستان آگے کی طرف جا رہا ہے تو یہ لوگ پاکستان کو پیچھے کر رہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ہم آئینی ترامیم کو دیکھیں گے پھر فیصلہ کریں گے۔ ہم اپنے فیصلے کرنے کے لیے آزاد ہیں۔ 

خالد مقبول کا کہنا تھا کہ جب تک میرٹ کا فیصلہ کرنے والے خود میرٹ پر نہیں ہوں گے تو معاملات نہیں چل سکتے۔ ہم اس کوٹہ سسٹم کی مخالفت کریں گے۔

انہوں نے کہا نیشنل ایجوکیشن پالیسی اگلے سال مکمل طور پر آجائے گی۔ دو سے تین کروڑ بچے اسکول سے باہر ہیں۔ 

وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ تعلیم کا معیار بہت خراب ہے اس کو بہتر کرناہے، نوجوانوں کو تعلیم کے ساتھ روزگار بھی دینے کی ضرورت ہے۔

قومی خبریں سے مزید