کراچی( نصر اقبال، اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم پاکستان میں انتخابی عمل چار ماہ میں بھی مکمل نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے پارٹی کے مختلف شعبوں کی تنظیم نو میں بھی تاخیر کا سامنا ہے، ایم کیو ایم پاکستان نے رواں سال مئی کے دوسرے ہفتے میں ڈاکٹر خالد مقبول کا بطور پارٹی چیئرمین انتخاب عمل میں لایا گیا تھا، جس کے بعد پارٹی کی جانب سے کہا گیا تھا کہ دیگر عہددوں پر جلد انتخابی عمل مکمل کیا جائے گا جس میں سنیئر وائس چیئرمین، وائس چیئرمین،سکریٹری جنرل، سکریٹری اطلاعات کے انتخابات اورسینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کی تشکیل بھی شامل ہے،بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابات کے حوالے سے بعض رہنمائوں میں ہم آہنگی کا فقدان اور کچھ تحفظات سامنے آرہے ہیں جس کے باعث انتخابات میں دیر ہورہی ہے، انتخابی عمل کے مکمل ہونے کے بعد میڈیکل ایڈ، لیگل ایڈ، لیبر ڈویژن سمیت بعض دوسرے شعبوں میں نئے چہروں کے سامنے آنے کے امکانات ہیں، ایم کیو ایم کے ابتدائی دنوں میں یگر سیاسی جماعتوں کی طرح مرکزی سطح پر جمہوری ڈھانچہ تھا جس میں عظیم احمد طارق چیئر مین، سلیم شہزاد مرحوم سنیئر وائس چیئرمین، ڈاکٹر عمران فاروق مرحوم سکریٹری جنرل زرین مجید، طارق جاوید وائس چیئرمین، آفاق احمد، عامر خان جوائنٹ سکر یٹری جبکہ سید امین الحق سکریٹری نشرو اشاعت تھے،تاہم1992کے پہلے آپریشن کے بعد اہم رہنمائوں کے روپوش اور انڈر گرائونڈ ہوجانےکے بعد پارٹی کو چلانے کے لئے بانی کی جانب سے سید اشتیاق اظہر کی کنوئینر شپ میں رابطہ کمیٹی قائم کی گئی تھی،جسے اس سال مارچ میں تحلیل کر کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی سر براہی میں ایک مرکزی کمیٹی قائم کردی گئی جسے انتخابی مراحل کی تکمیل تک کام کرنے کی ذمے داری سونپی گئی ہے،تاہم چار ماہ کا عرصہ گذرنے کے باجود نئے انتخابات مکمل نہیں ہوسکیں ہیں۔