• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تین سال کی عمر میں اوپن ہارٹ سرجری کرانے والا بچہ 20 سال بعد ڈاکٹر بن گیا

کراچی (بابر علی اعوان /اسٹاف رپورٹر) آغا خان اسپتال سے تین سال کی عمر میں اوپن ہارٹ سرجری کرانے والا بچہ 20 سال بعد ڈاکٹر بن گیا اور اپنے ہی مسیحا سے تربیت حاصل کرنے آغا خان اسپتال پہنچ گیا ۔ جس سرجن نے اوپن ہارٹ سرجری کرکے جان بچائی 20 سال بعد اس کے ساتھ کام کرنے کا خواب پورا ہو گیا۔ آغا خان اسپتال نےاپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دونوں ڈاکٹروں کی تصویر شیئر کرتے ہوئے اسے میڈیسن کا معجزہ قرار دیا ہے ۔20سال قبل آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے کارڈیک سرجن ڈاکٹر صولت فاطمی نے اندورن سندھ سے تعلق رکھنے والے تین سالہ بچے کامران خواجہ کی اوپن ہارٹ سرجری کی تھی جس سے وہ روبہ صحت ہوا اور اب ڈاکٹر بن کر اس نے آغا خان یونیورسٹی اسپتال میں انٹرن شپ حاصل کر لی ہے ۔ ڈاکٹر بننے والے کامران خواجہ نے جنگ کو بتایا کہ ان کی تین سال کی عمر میں اوپن ہارٹ سرجری ہوئی تھی اور ڈاکٹر صولت فاطمی نے سرجری کرکے ان کی جان بچائی تھی جس کے بعد سے انہیں ڈاکٹر بننے کا شوق تھا۔ انہوں نے لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ سائنسز جامشورو سے ایم بی بی ایس کیا اور پھر آغا خان اسپتال میں انٹرن شپ کا ٹیسٹ دیا جس میں وہ کامیاب ہوئے اور انہیں ایک سال کی انٹرن شپ مل گئی جس میں وہ چھ ماہ میڈیس اور چھ ماہ سرجری کے وارڈز میں کام کریں گے ۔

ملک بھر سے سے مزید