کراچی (رفیق مانگٹ) بھارتی صنعت کار، انسان دوست اور ٹاٹا سنز کے سابق چیئرمین رتن نوال ٹاٹا دنیا میں نہیں رہے۔ وہ 86سال کی عمر میں ممبئی کے ایک ہسپتال میں چل بسے ۔ رتن ٹاٹا نے کبھی شادی نہیں کی، والدین کی علیحدگی کے بعد پرورش دادی نے کی،ٹاٹا گروپ کی 30کمپنیاں، 6بر اعظموں کے 100سے زیادہ ممالک میں موجود، گروپ کی مالیت 1013کھرب روپے جو پاکستان کی جی ڈی پی سے کہیں زیادہ ہے،رتن نے دنیا کی سستی کار نینو ٹاٹا متعارف کرائی، قیمت 3لاکھ 30ہزار روپے۔ تفصیلات کے مطابق ٹاٹا سنز کے چیئرمین این چندراسیکارن نے رتن ٹاٹا کی موت کی تصدیق کردی ۔ رتن نوال ٹاٹا 28 دسمبر 1937 کو ممبئی میں نوال ٹاٹا اور سونی ٹاٹا کے ہاں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کو جمشیت جی ٹاٹا کے بے اولاد چھوٹے بیٹے نے اپنے دور کے رشتہ داروں سے حاصل کر کے پالا تھا۔ 1948 میں ان کے والدین کی علیحدگی کے بعد ان کی پرورش ان کی دادی، نواج بائی ٹاٹا نے کی۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم ممبئی میں حاصل کی اور بعد میں وہ امریکا کی کارنل اور ہارورڈ یونیورسٹیوں میں بھی زیر تعلیم رہے۔1961 میں اپنے کیرئیر کا آغاز کیا۔وہ 1991 میں آٹوز ٹو اسٹیل گروپ کے چیئرمین بنے اور 2012 تک اپنے پردادا کے قائم کردہ گروپ کو چلاتے رہے۔انہوں نے ٹاٹا نینو اور ٹاٹا انڈیکا سمیت مقبول کاروں کے کاروبار کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔اس کے بعد اکتوبر 2016ء تا فروری 2017ء عبوری چیئرمین رہے۔ اس دوران میں وہ ٹاٹا کے خیراتی ٹرسٹ کے سربراہ بھی رہے۔انہیں حکومت ہند نے 2008ء میں پدم وبھوشن اور 2000ء میں پدم بھوشن عطا کیا تھا۔چار مواقع پر شادی کے قریب آنے کے باوجود رتن ٹاٹا نے کبھی شادی نہیں کی۔انہوں نے ایک بار اعتراف کیا کہ لاس اینجلس میں کام کرتے ہوئے انہیں محبت ہو گئی تھی۔ لیکن 1962 کی جاری ہندچین جنگ کی وجہ سے، لڑکی کے والدین نے اسے ہندوستان جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ٹاٹا گروپ آف کمپنیز کی کل مالیت پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) سے کہیں زیادہ ہے۔انڈین میڈیا کے مطابق ٹاٹا گروپ کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن فروری2024 میں 365 ارب ڈالر رہی جب کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی جی ڈی پی کا تخمینہ تقریباً 341 ارب ڈالر لگایا ہے۔ٹاٹا گروپ 10 صنعتوں میں 30 کمپنیوں پر مشتمل چھ بر اعظموں کے 100 سے زیادہ ممالک میں ٹیٹلی چائے سے لے کر جیگوار لینڈ روور کار اور نمک بنانے سے لے کر طیارہ اڑانے اور ہوٹلوں کا گروپ قائم کرنے اور اسٹیل تک زندگی کے مختلف شعبوں میں چھایا ہوا ہے۔ 2009 میں، رتن نے دنیا کی سب سے سستی کار کو متوسط طبقے کے لیے قابل رسائی بنانے کا اپنا وعدہ پورا کیا۔ نینو ٹاٹا، جس کی قیمت (ایک لاکھ بھارتی روپے) ہے۔دنیا کے سب سے زیادہ خیراتی ارب پتی کا خطاب ٹاٹا گروپ کے بانی جمسیت جی ٹاٹا کو جاتا ہے، جن کے خیراتی عطیات829734 کروڑ روپے سے تجاوز کر چکے ہیں۔ جمشیت جی ٹاٹا کو ’’فادر آف انڈیا انڈسٹری‘‘ بھی کہا جاتا ہے ۔ وہ گجرات کے ایک زرتشتی پارسی خاندان میں پیدا ہوئے تھے اور ان کے دو بیٹے دوراب جی اور رتن جی ٹاٹا تھے۔