کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سندھ کابینہ نے صوبے بھر کے منتخب تھانوں کو براہ راست بجٹ دینے کی منظوری دیدی جبکہ سندھ پبلک سروس کمیشن رولز میں ترمیم کرتے ہوئے مستقبل میں آسامیوں کیلئے کامیاب امیدواروں کی ویٹنگ لسٹ برقرار رکھنے کی تجویز منظور کر لی‘کابینہ نے لوڈشیڈنگ سے متعلق موجودہ قوانین میں ترمیم کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ نادہندگان کی وجہ سے پورا فیڈر بند کردیا جاتا ہے یہاں تک کہ لائن لاسز اور تکنیکی نقصانات کی سزا بھی صارفین کو دی جاتی ہے جو غیرآئینی ہے‘ سندھ کابینہ نے غیر ہنرمند کارکنوں کےلیے اجرات 37 ہزار، معمولی ہنرمند کارکنوں کےلیے 38 ہزار 280 روپے، ہنرمند کارکنوں کےلیے 45 ہزار 910 روپے اور اعلیٰ مہارت رکھنے والے کارکنوں کےلیے ماہانہ اجرت 47 ہزار 868 روپے ماہانہ کرنے کی منظوری دے دی‘جمعہ کو وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ کابینہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو لائن لاسز کے بہانے شہریوں پر بھاری جرمانے عائد کرنے سے روکے۔ سندھ کابینہ نے ٹیچنگ ہسپتالوں میں کلینکل کیئر کی 434 نئی اسامیاں تخلیق کرنے کا فیصلہ کیا‘ تیسر ٹاؤن میں 36 بستروں کے ایک نئے ہسپتال کیلئے 367.5 ملین روپے منظور کیے اور تھانوں کے موثر انتظام کیلئے ڈی ڈی اوزکے اختیارات کے ساتھ ایس ایچ اوز کو با اختیار بنانے کے اہم فیصلے کئے ۔