لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللّٰہ کی جانب سے گزشتہ روز اسرائیل کے فوجی اڈے پر ڈرون حملے کیے گئے ہیں، جس میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ان ڈرونز کے استعمال کا فائدہ بھی سامنے آگیا۔
عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ روز کیا جانیوالا ڈرون حملہ اسرائیل کے خلاف حزب اللّٰہ کی جانب سے ایک سال سے زیادہ عرصے میں کیا گیا سب سے مہلک حملہ تھا۔
اس حوالے سے حزب اللّٰہ کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیلی فوج کی گولانی بریگیڈ کو نشانہ بنانے کےلیے ڈرونز کا ایک اسکواڈرن لانچ کیا۔ گولانی بریگیڈ غزہ، مقبوضہ مغربی کنارے اور اب لبنان میں جنگوں میں پیش پیش رہنے والی ایک ایلیٹ یونٹ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈرونز کے استعمال کا فائدہ یہ ہے کہ وہ بہت چھوٹے ہوتے ہیں، بہت نیچے پرواز کرتے ہیں اور راکٹ یا میزائلوں کی طرح پکڑے نہیں جاتے۔
فوجی تجزیہ کار نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ میرے لیے تھوڑا حیران کن ہے کہ ہم نے پہلے اس طرح کی کارروائی نہیں دیکھی۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع نے بھی شمالی اسرائیل کے بن یامین میں حزب اللّٰہ کے حملے کی جگہ کا دورہ کرتے ہوئے نقصانات کا جائزہ بھی لیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حزب اللّٰہ کی جانب سے کیے جانے والے اسرائیل میں ڈرون حملوں کے نتیجے میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
گولانی بریگیڈ اسرائیلی فوج کے پانچ باقاعدہ انفنٹری بریگیڈز میں سے ایک ہے۔ یہ بریگیڈ انتہائی تربیت یافتہ ہے اور اس کے فوجی جنگی علاقوں میں جاتے ہیں۔ انہیں اسرائیلی فوج کے ایلیٹ یونٹس میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ انہیں لبنان کے خلاف جنگ میں اسرائیل کے شمالی محاذ پر مزید آگے تعینات کیا گیا ہے۔
یہ تربیتی فوجی اڈہ، جو حیفا کے جنوب میں واقع ہے، حزب اللّٰہ کی جانب سے نشانہ بنائے جانے والے اہم مقامات میں سے ایک تھا۔