• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل کی حمایت، ٹرمپ اور کملا دونوں کو ووٹ نہیں دیں گے، AAPAC

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) مسلم گروپ عرب امریکن پولیٹیکل ایکشن کمیٹی (AAPAC) نے اسرائیل کی حمایت کرنے پر دونوں صدارتی امیدواروں ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس میں سے کسی ایک کو بھی ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق عرب نژاد مسلمانوں کے معروف گروپ نے اپنے قیام 1998کے بعد سے پہلی بار ملکی صدارتی الیکشن میں کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکہ میں 5نومبر کو صدارتی الیکشن ہوں گے جس کے لیے حکمراں جماعت ڈیموکریٹ کی امیدوار نائب صدر کملا ہیرس ہیں جب کہ اپوزیشن جماعت کے مسلسل تیسری بار امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ ہیں۔ مسلم گروپ (AAPAC) نے بیان میں کہا کہ غزہ نسل کشی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے مرتکب اسرائیلی حکومت کی آنکھیں بند کر کے حمایت کرنے والوں کو ووٹ نہیں دیں گے۔ یاد رہے کہ اس گروپ نے 2020کے الیکشن میں صدر جو بائیڈن کی زبردست حمایت کی تھی جس کے باعث وہ فتح یاب ہوئے تھے اور اب ایسا نہ ہوا تو اس کا نقصان ڈیموکریٹ کی کملا ہیرس کو ہوگا۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ اگر عرب اور مسلم امریکیوں نے ووٹ نہیں دیا یا کسی تیسرے فریق کو ووٹ دیا تو کملا ہیرس کی جیت کے امکانات کم ہوجائیں گے۔ابتدائی سروے میں دونوں امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ کسی ریاست میں کملا ہیرس کو سبقت حاصل ہے تو کہیں ٹرمپ کا پلڑا بھاری ہے۔ ایسے میں امریکہ کے اقلیتی ووٹرز کی اہمیت بڑھ جاتی ہے جن میں سے ایک مسلم کمیونٹی ہے جو اس وقت اسرائیل کے غزہ اور بیروت پر حملوں سے نالاں ہیں اور ایسا امیدوار چاہتے ہیں جو اسرائیل کی مذمت کرے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس دونوں ہی اپنی انتخابی مہم میں اسرائیلی جارحیت پر کوئی سخت ردعمل دینے میں ناکام رہے ہیں بلکہ کئی بار اسرائیل کی حمایت کرتے نظر آئے ہیں جس پر مسلم ووٹرز کی سب سے بڑی آبادی کے عرب نژاد امریکیوں کے ایک گروپ نے فیصلہ کیا ہے وہ کملاہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ میں سے کسی کو بھی ووٹ نہیں دیں گے۔
یورپ سے سے مزید