• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
جرمنی کی ڈائری… سیّد اقبال حیدر
جرمنی ،فرانس ،بلجیم،ڈنمارک میں تو ایشیائی تارکین ِوطن کی اکثریت 70 اور 80کی دہائی میں ہجرت کر کے آ باد ہوئی مگر یورپ کے نقشے میں انگلینڈ ایسی سرزمین ہے جہاں برصغیر سے لوگ آکر50اور 60 کی دھائی میں ہی آ کرآباد ہونا شروع ہو گئے تھے۔ یورپ میں انگلینڈ فرانس بلجیم اور کچھ اور ممالک میں دہری شہریت رکھنے کی اجازت پہلے سے تھی اس لئے پاکستانی تارکین وطن نے اس سے استفادہ کرتے ہوئے دونوں پاسپورٹ رکھے اس طرح انھیں وطن عزیز جاتے ہوئے کوئی دشواری نہیں ہوتی تھی مگر جرمنی یورپ کے ان ملکوں میں سے ایک اہم ملک ہے جس میں پاکستانیوں کو جرمن پاسپورٹ حاصل کرنےکیلئے پاکستانی شہریت ترک کرنا ہوتی تھی جو محب وطن پاکستانیوں کیلئے ایک تکلیف دہ عمل ہوتا تھا مگرپاکستانی پاسپورٹ کے ساتھ مغربی ممالک میں سفر کیلئے پاکستانی شہریت کے ساتھ نقل و حرکت میں بہت مسائل کا سامنا ہوتا تھا،بلخصوص ان کے جرمنی میں پیدا ہونے والے بچوں کو فورا جرمن شہریت مل جاتی تھی مگر اُن کے والدین پاکستانی پاسپورٹ رکھتے تھے ایسی صورت حال میں ایک ہی خاندان میں مختلف شہریت رکھنے کے سبب اکٹھے سفر میں دشواریاں ہوتی تھیںان مسائل سے چھٹکارے کیلئے والدین بھی جرمن شہریت کے حصول پر مجبور ہوتے تھے ویسے بھی ہجرت کے بعدکئی دھائیوں کے قیام کے بعد جرمنی انھیں اپنا دوسر امحبت بھرا گھر لگتا تھا،مگر ان پاکستانیوں کے دلوں میں یہ خواہش ہمیشہ زندہ رہی کہ کبھی نہ کبھی تو وہ بھی انگلینڈ، فرانس، بیلجیم میں مقیم دہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کی طرح پاکستانی پاسپورٹ بھی رکھ سکیں گے پاکستان اور جرمن حکومت کے درمیان اس پر بات چیت پچھلے کئی برسوں سے چل رہی تھی آخر کار 2024کی ابتدا میں ہی جرمن حکومت نے فیصلہ سازی کی ٹھان لی اور آخر جرمن پارلیمنٹ نے قانون سازی مکمل کر کے پاکستانیوں کو دہری شہریت رکھنے کی اجازت دے دی،اب کسی پاکستانی کو جرمن پاسپورٹ کے حصول کیلئے پاکستانی پاسپورٹ واپس نہیں کرنا ہو گا،مگر دہری شہریت رکھنے کیلئے کچھ قوائد و ضوابط کا خیال رکھنا ہوگا،مگر جرمنی کے پاکستانی حلقوں میں خوشی کی لہر اس وقت دوڑ گئی جب یہ معلوم ہوا کہ پاکستان نژاد جرمن پاسپورٹ ہولڈر بھی مطلوبہ ضروری کاغذی کاروائی کے بعد پاکستانی شہریت کیلئے اپنے قونصل خانوں سے رجوع کر سکتے ہیں، اس سلسلے کی پہلی کڑی وزارت داخلہ پاکستان نے 29اپریل 2022کو جاری کردہ آرڈر میں ناروے میں اوورسیز پاکستانیوں کو دہری شہریت رکھنے کی خوشخبری سنائی تو پاکستان ایمبیسی ناروے نے اپنے ایک معلوماتی سرکلر سے دہری شہریت کے خواہاں پاکستان نژاد نارویجن کو دبارہ اُن کی چھوڑی ہوئی پاکستانی شہریت کے حصول کیلئے معلومات سے آگاہی دے کر ان میں خوشی کی لہر دوڑا دی، پاکستان نژاد نارویجن تو خوش ہو گئے مگر یورپ کے اسی نقشے پر جرمنی میں مقیم پاکستانی ایسی خوشخبری کے انتظار میں ہیں ،کراچی پاکستان سے جرمنی میں اعلی تعلیم کیلئے آئے رضا جعفری جو ماسٹرز کرنے کے بعد PHD کرنے کے ساتھ ایک جرمن کمپنی میں اہم عہدے پر فائز ہیں، اوراپنی ان ذاتی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ پاکستانی کیمونٹی میں بھی مثبت انداز میں متحرک رہتے ہیں انھوں نے حال ہی میں اپنے خطوط سے پاکستانی وزیرِ داخلہ محسن نقوی ،وزیراعظم میاں شہباز شریف ،آرمی چیف سیدعاصم منیرسمیت حکومت پاکستان کے اعلیٰ عہدوں پر فائز ذمہ داروں کی توجہ اس جانب دلائی ہے کہ اب جبکہ جرمن حکومت نے پاکستانیوں کی دہری شہریت کے حق میں مثبت فیصلہ دے دیا ہے اب اگر اس سلسلے میں تاخیر ہوگی تو ہماری ملکی روائتی ’’ بیور وکریسی‘‘ کے سبب ہوگی جو کہ ان پاکستانیوں کی دل شکنی کا سبب ہو گی جن کا دل ہمیشہ پاکستان کیلئے دھڑکتا ہے جو دن رات محنت کر کے اپنے اہل خاندان کو ذرِ مبادلہ بھیجتے ہیں جس کا ملکی معشیت میں اہم کردار ہے،پاکستانی شہریت ملنے کے بعد ان کی ادھوری پاکستانی شخصیت دوبارہ مکمل ہو جائے گی اور یورپ میں مقیم اوور سیز پاکستانی حکومت وقت کے شکر گزار ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی کامیابیوں کیلئے دعا گوہوں گے۔
یورپ سے سے مزید