بشنوئی گینگ سے وابستہ گینگسٹر لارنس بشنوئی نے پچھلے سال ایک ٹی وی انٹرویو میں سلمان خان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بشنوئی کمیونٹی کے مندر جا کر ان کے جذبات مجروح کرنے پر معافی مانگیں۔
یہ معاملہ 1998 کے کالے ہرن کے شکار کیس سے جڑا ہے، جس میں سلمان خان پر دو کالے ہرنوں کو مارنے کا الزام تھا۔ کالے ہرن کو بشنوئی فرقے میں مقدس سمجھا جاتا ہے اور اس واقعے نے کمیونٹی میں شدید غصہ پیدا کیا تھا۔
بشنوئی گروپ کے مطابق اگر کوئی جرم کرتا ہے، تو اسے توبہ اور معافی کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا، جو 16ویں صدی کے گرو جامبیشور جی کے وضع کردہ 29 اصولوں (نیامہ) کے تحت ہیں۔
آل انڈیا بشنوئی سماج کے سیکریٹری ہنومان رام بشنوئی کے مطابق معافی مانگنے کےلیے سلمان خان کو راجستھان کے بیکانیر میں واقع مکتی دھام مقام جانا ہوگا، جو بشنوئی کمیونٹی کا مقدس مقام ہے۔
معافی طلب کرنے والے شخص کو کمیونٹی کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کرنا ہوگا اور معافی کی درخواست کرنی ہوگی۔ اس کے بعد یہ فیصلہ بشنوئی سماج پر منحصر ہوگا کہ وہ معافی قبول کریں یا نہیں۔
بشنوئی سماج کے صدر دیویندر بشنوئی کے مطابق اگر سلمان خان معافی کی درخواست پیش کرتے ہیں تو اسے سماج کے سامنے رکھا جائے گا۔
ایسے میں یہ معاملہ اس وقت پیچیدہ ہے کیونکہ سلمان خان نے عدالت میں اپنے اوپر لگے الزامات کی تردید کی ہے اور ان کی معافی مانگنا قانونی طور پر مشکل ہو سکتا ہے۔ تاہم بشنوئی کمیونٹی کا کہنا ہے کہ جب تک معافی نہیں مانگی جائے گی وہ سزا کے مستحق رہیں گے۔