اسلام آباد،راولپنڈی (خصوصی نامہ نگار، اسٹاف رپورٹر )پنجاب کالج لاہور میں طالبہ کیساتھ مبینہ زیادتی کیخلاف جڑوں شہروں میں بھی طلبہ سڑکوں پر آگئے اسلام آباد میں طلبہ کی بڑی تعداد پنجاب کالج بلیو ایریا کیمپس کے باہر پہنچ گئی، 26 نمبر چونگی پر پنجاب کالج کے شیشے توڑ دئیے گولڑہ موڑ روڈ ٹریفک کیلئے بند کرنا پڑا ، تھانہ کھنہ سروس روڈ پر ٹائر جلا کر ٹریفک بند کر دی گئی ،پ نجاب حکومت نے جمعہ کو تعلیمی ادارے بند کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں،اسلام آبادمیں تعلیمی ادارے کھلے رہینگے راولپنڈی سمیت پنجاب بھر میں آج جمعہ کو تما م سکولز، کالجز اور یونیورسٹیز میں تعطیل کا اعلان کیا گیاہے اس سلسلے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن میں تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کے سربراہوں کو کہا گیا ہے کہ حکم پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ طلبہ پنجاب کالج کی انتظامیہ کیخلاف احتجاج کیا اسلام آباد پولیس طلبہ احتجاج کو روکنے کیلئے سر گرم رہی، کئی طلبہ کو حراست میں لے لیا گیا ، مظاہرین کے پتھراؤ سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا ، راولپنڈی میں احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کرنیوالے ساڑھے تین سو سے زیادہ افراد کو گرفتار کرلیاگیاگرفتار ہونیوالوں میں طلبہ کے علاوہ دیگر افراد بھی شامل ہیں ، جمعرات کی صبح نجی کالج کے مختلف کیمپسز کے طلبہ احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے مشتعل افراد نے مختلف مقامات پر واقع کیمپس کی عمارتوں کے شیشے توڑ دیئے، کالج فرنیچر اور دیگر سامان کو آگ لگا دی اور بعض مقامات پر کالج اساتذہ اور عملے کو یرغمال بھی بنا لیا،سسکتھ روڈ ،جہلم روڈ ،مورگاہ ،پشاورروڈ،ڈھوک گنگال،کھنہ پل کے قریب اور دیگر علاقوں میں طلباء اور پولیس میں آنکھ مچولی شروع ہوگئی اس دوران احتجاجی طلباء اور دیگر افراد نے توڑ پھوڑ کی اور پتھراؤکیا توپولیس نے انہیں منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کااستعمال کیا، پولیس اور مظاہرین کے درمیان پتھراؤ، شیلنگ اور ہنگامہ آرائی کا سلسلہ دن بھرجاری رہا ،کھنہ پل کے قریب واقع نجی کالج کےکیمپس پر طلبہ نے پتھراؤ کیا جس سے کالج کی عمارت کو نقصان پہنچا اورقریب کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئےمظاہرین نےا یکسپریس ہائی وے کی سروس روڈ پر کالج کے سامان کو آگ لگادی ،جہلم روڈ کو احتجاجی مظاہرین نے ٹریفک کیلئے بند کردیا ، طلباء نے پشاور روڈ کیمپس کی عمارت کو نقصان پہنچایاگیٹ اور شیشے توڑ دیئے اور مورگاہ کیمپس کے سامنے پتھراؤ کیا اس دوران ایوب پارک چوک مکمل طور پر بلاک کردیاگیا اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی پولیس اور مظاہرین میں تصادم بھی ہوا لیکن پولیس نے جلد مظاہرین کو منتشر کردیا، بارانی یونیورسٹی میں بھی طلباء نے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی تاہم احتجاج یونیورسٹی کے اندر تک محدود رہابعدازاں احتجاجی طلبہ پر امن طور پر منشر ہوگئے ، راولپنڈی پولیس نے احتجاج کے حوالے سیکورٹی انتظامات کئے تھے نجی کالج کی برانچوں اور دیگر تعلیمی اداروں کے قریب پولیس نفری تعینات کی گئی تھی جبکہ شہر کے اہم مقامات لیاقت باغ،کمیٹی چوک ،چاندنی چوک، کچہری چوک ،سسکتھ روڈ ،پشاورروڈ ،کھنہ پل کے قریب بھی پولیس تعینات کی گئی تھی،میٹروسٹیشنزکی حفاظت کیلئے پولیس مامور تھی ، مظاہرین میں ایسے افراد بھی پنجاب کالج کے یونیفارم میں ملبوس تھے جنہیں کالج اساتذہ یا طلبا بھی نہیں جانتے ایسے عناصر کالج کی لیب سے کمپیوٹرز اور دیگر قیمتی اشیا بھی اٹھا کر لے گئے،سی پی او راولپنڈی خالد محمود ہمدانی نے بتایاکہ توڑ پھوڑ اورجلاؤ گھیراؤ میں ملوث 350 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے ایس پی رینک کے افسران کی زیر نگرانی تفتیش کیلئے 6 ملزموں کی گرفتاریوں کیلئے 12 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو سوشل میڈیا پر شر انگیزی کیلئے ابھارنے والے افراد کی بھی شناخت کریں گی ویڈیوز کے ذریعے شناخت کر کے ملوث افراد کو گرفتار کیا جا رہا ہے گرفتار افراد میں شامل غیر طلبہ عناصر سے بھی تفتیش کا دائرہ کار بڑھایا جا رہا ہے امن و امان میں خلل، توڑ پھوڑ یا جلاؤ گھیراؤ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا کسی بھی غیر قانونی سرگرمی یا شر انگیزی میں ملوث افراد کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا ساتھی طلباء ،اساتذہ اور شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹا جائیگا۔