اسرائیلی فوج نے رواں سال یحییٰ سنوار سمیت حماس کے 5 اہم رہنماؤں کو شہید کردیا، یحییٰ سنوار سے پہلے صہیونی فوج نے 4 اہم رہنماؤں کو شہید کیا، جن میں سے 2 رہنماؤں سے متعلق اسرائیلی فوج کے دعویٰ کی حماس نے تا حال تصدیق نہیں کی۔
حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری جنہیں جنوری میں بیروت کے جنوبی علاقوں پر ایک فضائی حملے میں شہید کیا گیا۔
وہ حماس کے عسکری ونگ، القسام بریگیڈز کے بانیوں میں سے تھے اور اسرائیلی جیل میں 15 سال گزارے تھے۔
مارچ میں اسرائیل نے مروان عیسیٰ کی شہادت کا دعویٰ کیا تھا، جو اُس وقت کے عسکری رہنما محمد ضیف کے نائب تھے۔ انہیں فلسطینیوں میں "شیڈو مین" کے نام سے جانا جاتا تھا کیونکہ وہ دشمن کی نظر سے اوجھل رہتے تھے۔ تاہم حماس نے ان کی شہادت کی تصدیق نہیں کی۔
حماس کے عسکری ونگ کے بانی اور کمانڈر محمد ضیف سے متعلق اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ جولائی میں جنوبی غزہ میں ایک فضائی حملے میں انہیں شہید کیا گیا، لیکن حماس نے اس کی بھی تصدیق نہیں کی۔
حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ جنہیں تہران میں ایران کے صدر کی حلف برداری کی تقریب کے بعد 31 جولائی کو شہید کیا گیا۔
2006 میں اسماعیل ہنیہ نے حماس کو فلسطین میں ایک انتخابی کامیابی دلائی اور بعد میں حماس کے سیاسی چیف کے طور پر سفارتی کوششوں کی قیادت کی۔
اسماعیل ہنیہ کے بعد حماس کے سربراہ بننے والے یحییٰ سنوار کو گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی کے جبالیہ کیمپ میں حملے کے دوران شہید کردیا۔