ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ روزانہ کھانے کے آدھے چمچ سے زیادہ زیتون کا تیل کھانے سے الزائمر کے خطرے کو ان لوگوں کے مقابلے میں 28 فیصد تک کم کیا جا سکتا ہے جو کبھی یا شاذ و نادر ہی اسے کھاتے ہیں۔
محققین کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ زیتون کے تیل سے بنے مارجرین یا مایونیز کا ایک چمچ بھی استمعال کرنے سے ڈیمنشیا (دماغی اور ذہنی بیماری جس میں سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کم ہونے کے ساتھ بھولنے کی بیماری بھی ہوتی ہے) میں مبتلا ہونے کے امکانات آٹھ فیصد تک کم ہوجاتے ہیں۔
اس امریکی تحقیق میں 92,383 ایسے افراد جنکی اوسط عمر 56.4 سال تھی ان پر 28 سال تک تحقیق کی گئی۔ ہر چار سال بعد ان سے پوچھا جاتا کہ وہ زیتون کا تیل کتنی بار کھاتے ہیں۔
تحقیق سے پتہ چلا کہ نہ صرف یہ بیماریوں کے خطرات کو کم کرتی ہے بلکہ اس کے مفید اثرات مردوں سے زیادہ خواتین میں پائے گئے۔
برطانوی ماہر ڈاکٹر تھیوڈور ڈیرمپل نے طبی میگزین دی اولڈی کو بتایا کہ زیتون کا تیل اس قدر مفید ہے کہ یہ دوا کے طور پر بھی استعمال ہوسکتا ہے۔