• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ کی اقتصادی ترقی کی پیش گوئیاں اگلے دو برسوں کیلئے کم کردی گئیں، ماہرین اقتصادیات

لندن (پی اے) ماہرین اقتصادیات کی نئی پیش گوئیوں کے مطابق صارفین کے محتاط اخراجات کے درمیان اگلے دو برسوں میں برطانیہ کی معیشت پہلے کی توقع سے زیادہ سست رفتاری سے بڑھنے والی ہے۔ ای وائی آئٹم کلب کی تازہ ترین سہ ماہی اقتصادی پیش گوئی نے یہ بھی تجویز کیا ہے کہ بینک آف انگلینڈ کی شرح متعین کرنے والوں کی جانب سے شرح سود میں تیزی سے کمی نہ کرنے کی احتیاط تیز رفتار ترقی کے بجائے مستحکم ہونے میں معاون ثابت ہوگی۔ یہ خزاں کے بجٹ سے چند دن پہلے چانسلر ریچل ریوز کے لئے ایک ممکنہ دھچکے کا اشارہ کرتا ہے، حکومت کو امید ہے کہ مستقبل کی اقتصادی ترقی اخراجات کے منصوبوں کی حمایت کے لئے مزید فنڈز پیدا کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ تنظیم کی موسم خزاں کی پیش گوئی کے مطابق 2024 میں برطانیہ کی مجموعی گھریلو پیداوار میں 0.9 فیصد اضافہ ہوگا۔ اس نے پہلے جولائی میں پیش گوئی کی تھی کہ برطانیہ اس سال کے لئے 1.1 فیصد نمو ریکارڈ کرے گا۔ اس ہفتے کے شروع میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پیش گوئیوں کے ایک بہتر سیٹ میں برطانیہ میں 1.1 فیصد نمو کی طرف اشارہ کیا۔ دفتر برائے قومی شماریات کے مطابق 2024 کی پہلی دو سہ ماہیوں میں برطانیہ کی معیشت میں 0.7 فیصد اور 0.5 فیصد اضافہ ہوا۔ تاہم جولائی میں کوئی نمو نہ ہونے کے بعد اور اگست میں 0.2 فیصد اضافے کے بعد تازہ ترین سہ ماہی میں یہ سست ترقی کا مشاہدہ کر سکتا ہے کیونکہ گھریلو بجٹ اور نم گرمی کے موسم پر مسلسل دباؤ کی وجہ سے اخراجات میں کمی واقع ہوئی تھی۔ ای وائی نے اگلے سال کے لئے اپنی رہنمائی کو بھی کم کر دیا ہے، اس نے یہ پیش گوئی کی ہے کہ 2025 میں نمو 1.5فیصد ہو جائے گی، جو جولائی میں کی گئی 2فیصد کی پیش گوئی سے کم ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کمی کا تعلق زیادہ تر گھریلو بچت سے ہے، جو تین ماہ قبل ابتدائی طور پر سوچے گئے انداز ے سے کمزور ہیں اور صارفین کو خرچ کرنے کی کچھ عادتوں کو محدود کرنے کا باعث بنتی ہے۔ ای وائی آئٹم کلب کے چیف اکنامک ایڈوائزر میٹ سوانیل نے کہا کہ پچھلے سال کی تکنیکی کساد بازاری کے بعد 2024 کے مضبوط آغاز نے برطانیہ کی بحالی کو قائم کرنے میں مدد کی اور اگلے سال کے لئے مستحکم نمو کی واپسی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ تاہم کم گھریلو بچت نے ممکنہ صارفین کے اخراجات کی گنجائش کو کم کر دیا ہے اور چپچپا افراط زر کا مطلب ہے کہ شرح سود میں کمی بتدریج رفتار سے ہونے والی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ 2025 میں ترقی اتنی مضبوط نہیں ہوگی جتنی ہو سکتی تھی۔ پیش گوئی میں کہا گیا ہے کہ وہ توقع کرتا ہے کہ برطانیہ کی شرح سود، جو فی الحال 5پر ہے، 2025 کے آخر تک 3.5 تک آ جائے گی۔ مسٹر سوانیل نے کہا کہ شرح سود میں کٹوتیوں سے نجی شعبے کے لئے ایک شاٹ اور کاروباری سرمایہ کاری میں اضافہ ہونا چاہئے۔ نتیجے کے طور پر اس نے اس سال برطانیہ کی کاروباری سرمایہ کاری میں 1.3 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی ہے، جو کہ 1فیصد کے پچھلے تخمینہ سے زیادہ ہے۔

یورپ سے سے مزید