• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں داخلے کیلئے تاکین کی اسمگلرز کو بھاری رقوم کی ادائیگی

مانچسٹر (نمائندہ جنگ) برطانیہ میں غیرقانونی طریقے سے داخلے کیلئے مہاجرین انگلش چینل کو عبور کرنے کیلئے انسانی اسمگلرز کو تقریباً 12ہزار500پونڈ کی ادائیگی کر رہے ہیں۔ برطانوی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ فلیٹ ایبل ڈنکی، آؤٹ بورڈ موٹر اور60لائف جیکٹس کیساتھ انگلش چینل تک مہاجرین کو پہنچانے کیلئے اسمگلرز بھاری رقوم وصول کر رہے ہیں۔ اسمگلنگ کے اس مکروہ دھندے میں جرمن کے اسمگلرز کے شامل ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ وسطی یورپی ملک ڈنگیاں اور آؤٹ بورڈ موٹرز رکھنے کا اہم مقام بن گیا ہے۔ رواں برس اب تک مجموعی طو رپر 28ہزار645افراد نے چینل کوعبورکیا جو گزشتہ سال اسی پوائنٹ کے مقابلے میں تقریباً آٹھ فیصد زائد ہے۔ اس کراسنگ میں کم از کم 55 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جسے کراسنگ کے لیے اب تک کا سب سے مہلک سال قرار دیا گیا ہے، بین الاقوامی منظم جرائم کے خلاف عالمی اقدامات کے سخت ہونے کے باوجود یہ مکروہ دھندہ جاری ہے۔ یورپی یونین سے باہر کسی تیسرے ملک میں لوگوں کی اسمگلنگ جرمنی میں غیر قانونی نہیں ہے جس زمرے میں برطانیہ اب بریگزٹ کے بعد آتا ہے، جرمنی کی وزارت داخلہ نے پہلے کہا ہے کہ جرمنی میں براہ راست کوئی اسمگلنگ نہیں ہوتی کیونکہ برطانیہ اور یورپی یونین کے ملک جغرافیائی طور پر پڑوسی نہیں ہیں۔ برطانوی ہوم آفس کے ترجمان نے کہاہم تیزی سے دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون کو تیز کر رہے ہیں بشمول جرمنی جو کہ ایک اہم شراکت دار ہے مجرمانہ سمگلنگ گینگز کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے لیے جو چھوٹی کشتیوں کو عبور کرتے ہیں، ہماری انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پہلے ہی اس مشترکہ چیلنج پر قریبی تعاون کر رہے ہیں۔
یورپ سے سے مزید