• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لبنان بھر میں انسانی المیہ بڑھنے کا خدشہ ہے، عبدالرزاق ساجد

لندن (جنگ نیوز) لبنان میں جاری جنگ کے نتیجہ میں بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد کو روزانہ کی بنیاد پر فوڈ، پینے کے صاف پانی، کمبل، گرم کپڑوں اور دیگر بنیادی اشیا کی اشد ضرورت ہے، چند ہفتوں میں سردی کا موسم شروع ہونے والا ہے چنانچہ بیروت سمیت لبنان بھر میں انسانی المیہ مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار ’’المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ‘‘ کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد نے لندن میں اپنی اور ’’المصطفیٰ‘‘ ٹیم کی لبنان کے جنگ زدہ سرحدی علاقوں سے واپسی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول سے کیا گیا۔ تقریب کی نظامت نثار احمد نے کی اس موقع پر لبنان میں’’المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ‘‘ کی ٹیم کے دورہ کی دستاویزی رپورٹ بھی دکھائی گئی۔ عبدالرزاق ساجد نے مزید کہا کہ ایک چیرٹی ہونے کے ناطے ہم ابھی تک لاکھوں پاؤنڈ کا سامان اور کیش واؤچر بے گھر ہونے والے افراد تک پہنچا چکے ہیں اور ہماری یہ کوشش اُس وقت تک جاری رہے گی جب تک غزہ اور لبنان میں امن قائم نہیں ہو جاتا۔ عبدالرزاق ساجد نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا ہی اچھا ہو جو بلین ڈالرز انسانوں کو مارنے اور املاک کو تباہ کرنے پر لگائے جا رہے ہیں یہی وسائل اور رقوم اگر بلا امتیاز ہو کر انسانوں فلاح اور تعمیر و ترقی کے لئے لگائے جائیں تو دُنیا کی صورت گری مختلف ہو گی۔ اُنہوں نے کہا اقوام عالم کو بے معنی کے آپسی جھگڑے ختم کر صرف انسانیت کے لئے اقدامات اٹھانے چاہئیں اور ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی روایت ڈالنی چاہئیے اسی سوچ میں ہی اقوام عالم کی بھلائی ہے، اُنہوں نے مہاجرین کیمپس کے منتظمین کو یقین دلایا ہے کہ اپنے ان بے گھر افراد کی ہر ممکن امداد اُس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک جنگ کے سائے ختم نہیں ہوتے اور یہ تمام لوگ اپنے گھروں کو واپس نہیں چلے جاتے۔ اس موقع پر وجاہت علی خان جو ’’المصطفیٰ‘‘ کی ٹیم کا حصہ تھے، نے تقریب میں لبنان کے سفر اور وہاں ہونے والے حالات بیان کرتے ہوئے کہا لبنان میں قیامت ضغریٰ بپا ہو چکی ہے ہزاروں افراد ہفتوں سے ملبے تلے دبے ہیں جنہیں نکالنے کے لئے نہ تو وسائل ہیں اور نہ ہی کوئی اتھارٹی ہے، اچھے خاصے متمول لوگ لائن میں کھڑے ہو کر دو وقت کا کھانا لینے کے لئے مجبور ہیں، تعلیمی ادارے بند ہیں اور ان کی عمارتوں میں مہاجرین یا بے گھر افراد قیام پذیر ہیں، اُنہوں نے کہا ایک اندازے کے مطابق بیروت کی آبادی کوئی 1.2 ملین ہے اور اتنے ہی بے گھر افراد اس شہر میں مہاجر ہو چکے ہیں یہ تعداد اس قدر زیادہ ہے لوگ فٹ پاتھ اور ساحلی پٹیوں پر بے آسرا پڑے ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں، میزائل، بمباری اور ڈرون حملے معمول کی بات ہے، ہر طرف موت ہے لیکن لبنان کے لوگ مایوس نہیں ہیں مگر جسم و جان کا رشتہ قائم رکھنے کے لئے انہیں فوری اور ہر طرح کی مدد کی ضرورت ہے۔ تقریب میں’’المصطفیٰ‘‘ کی ٹرسٹی روبینہ خواجہ، ایم ڈیصدف جاوید، ڈونر ڈائریکٹر نثار احمد نے بھی خطاب کرتے ہوئے ’’المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ‘‘ کے لبنان، غزہ اور دیگر ممالک میں جاری منصوبوں پر روشنی ڈالی۔
یورپ سے سے مزید