• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سارہ کے گھر سے ڈانٹنے پیٹنے اور بچوں کی چیخوں کی آوازیں آتی تھیں، پڑوسن

لندن (سعید نیازی) لندن کی کریمنل کورٹ اولڈ بیلی میں 10سالہ سارہ شریف کے قتل کے مقدمہ کی سماعت کے دوران ارشد شریف کی ایک سابقہ پڑوسن چلوریڈون نے گواہی دیتے ہوئے بتایا کہ ان کے گھر سے بچوں کو ڈانٹنے پیٹنے اور بچوں کی چیخوں کی آوازیں آتی تھیں۔ سارہ کو حجاب میں دیکھ کر جب سوتیلی ماں بینش بتول سے اس کے متعلق پوچھا تو اس نے بتایا کہ سارہ اپنے دین کی تعلیمات پر عمل کر رہی ہے۔ سارہ شریف کے قتل کا الزام اس کے والد ارشد شریف، سوتیلی والدہ بینش بتول اور چچا فیصل ملک پر عائد کیا گیا ہے اور سارہ کی لاش گزشتہ برس 10 اگست کو اس کے گھر سے ملی تھی۔ لاش کے بارے میں والد ارشد شریف نے پاکستان سے فون کرکے پولیس کو مطلع کیا تھا۔ پراسیکیوٹر عدالت میں یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ جنوری 2023 میں سارہ نے حجاب پہننا شروع کیا تاکہ زخموں کو چھپایا جاسکے۔ سابق پڑوسن چلوریڈون نے عدالت میں بتایا کہ جنوری 2023 میں سارہ کے والدین سے پوچھا کہ سارہ نے حجاب لینا شروع کر دیا ہے اور وہ حجاب میں بہت اچھی لگ رہی ہے تو ارشد شریف نے بتایا کہ سارہ اپنے دین میں دلچسپی رکھتی ہے اور وہ اس بارے میں مزید جاننا چاہتی ہے۔ پراسیکیوٹرز بل ایملن جونز کے اس سوال پر کہ کیا آپ کی اس بارے میں سارہ سے بھی بات ہوئی تو انہوں نے نفی میں جواب دیا۔ ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش سابقہ پڑوسن چلوریڈون سے مسٹر شریف کے بیرسٹر نعیم میاں نے پوچھا کہ جب آپ نے سوال پوچھا کہ جوڑے کا رویہ کیسا تھا تو انہوں نے جواب میں کہا کہ بینش بتول گفتگو کو جلد ختم کرنا چاہتی تھیں البتہ ارشد شریف پرسکون تھے اور انہوں نےکہا کہ سارہ مذہب میں دلچسپی لے رہی ہے۔ چلوریڈون نے مزید بتایا کہ ارشد شریف کے فلیٹ سے مارنے اور نامناسب زبان استعمال کرنے کی آوازیں آتی تھیں۔ ایک اور پڑوسن ربیکا اسپینر نے بتایا کہ ارشد شریف کے فلیٹ سے چیخنے چلانے ، رونے، دروازہ پیٹنے کی آوازیں آتی تھیں۔ ایک مرتبہ میں نے جاکر پوچھا کہ سب ٹھیک ہے تو بینش بتول نے ’’ہاں‘‘ کہہ کر دروازہ فوراً بند کردیا۔ گھر سےہی کام کرنے والی ربیکا اسپینر نے کہا کہ انہوں نے فیملی کے مطابق باضابطہ شکایت کرنے کا سوچا تو لیکن پھر ایسا نہیں کیا۔ پوسٹ مارٹم کے مطابق سارہ کے جسم پر 70 سے زائد زخم تھے اور اسے استری اور گرم پانی سے جلانے کے علاوہ جسم پر انسانی دانتوں سے کاٹنے کے نشان بھی تھے۔ سارہ کے والد، چچا اور سوتیلی ماں پر قتل کے علاوہ اس کے قتل کا سبب بننے یا اس کی اجازت دینے کے الزام میں مقدمہ چل رہا ہے۔

یورپ سے سے مزید